حکومت کا عمران فاروق قتل کیس کی ایف آئی آر پاکستان میں درج کرنے کا فیصلہ

کراچی آپریشن مزید تیز کیا جائے گا اور دہشت گردوں کے خاتمے تک ان کا پیچھا کیا جائے گا، وفاقی وزیر داخلہ


ویب ڈیسک December 01, 2015
عمران فاروق کا قتل ایک پاکستانی کا قتل تھا اور یہ بین الاقوامی کیس بن گیا تھا،فاقی وزیر داخلہ . فوٹو: فائل

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ نے عمران فاروق قتل کیس کی باقاعدہ ایف آئی آر پاکستان میں درج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

https://img.express.pk/media/images/q1/q1.webp

https://img.express.pk/media/images/nisar-4/nisar-4.webp

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی نے کہا کہ ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم(جے آئی ٹی) رپورٹ کی روشنی میں وزارت داخلہ نے اس کیس کی باقاعدہ ایف آئی آر پاکستان میں درج کرنے کا فیصلہ کیا ہے،عمران فاروق کا قتل ایک پاکستانی کا قتل تھا اور یہ بین الاقوامی کیس بن گیا تھا تاہم حکومت نے اس ہائی پروفائل کیس پر کام کیا جب کہ ہمارا فرض تھا کہ مجرموں کو کٹہرے میں لانے کے لیے تمام اقدامات کیے جائیں جو ہم نے بخوبی ادا کیے۔ انہوں نے کراچی میں ملٹری پولیس کے اہلکاروں کو نشانہ بنانے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی آپریشن مزید تیز کیا جائے گا اور دہشت گردوں کے خاتمے تک ان کا پیچھا کیا جائے گا۔

https://img.express.pk/media/images/q11/q11.webp

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ قوانین کے مطابق تمام بین الاقوامی این جی اوز کو قانون کے دائرے میں لانے کی کوشش کی جس میں اب تک بہت کامیابی ملی ہے جب کہ ہماری اس پالیسی کی بہت سے ممالک نے مخالفت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگوں کی جانب سے شکوک شبہات کا اظہار کیا گیا تاہم انہیں یہ علم نہیں تھا کہ پاکستان میں سیکڑوں کے حساب سے این جی اوز کام کررہی تھیں اور رجسٹرڈ صرف 19 تھیں جس کے بعد ہم نے یہ پالیسی بنائی اور اب تک ہمیں 129 این جی اوز نے باقاعدہ درخواست دی ہے اور اب یہ وزارت داخلہ کی ذمہ داری ہے کہ انہیں کام کرنے کی اجازت دی جائے یا نہیں۔ انہوں نے بین القوامی این جی اوز کی رجسٹریشن میں ایک ماہ کی توسیع کرتے ہوئے کہا کہ چند این جی اوز جو اب بھی کام کررہی ہیں اور کسی وجہ سے وہ درخواست نہیں دے سکے ان کو ایک اور موقع فراہم کیا جارہا ہے تاکہ ہماری طرف سے ایک اچھا تاثر جائے اور پہلی جنوری 2016 تک جنہوں نے درخواست نہیں دی انہیں ملک بدر کردیا جائے گا۔

https://img.express.pk/media/images/q21/q21.webp

یورپ سے پاکستانیوں کو بے دخل کرنے کے معاملے پر چوہدری نثار نے کہا کہ پاکستانیوں پردہشت گردی کا الزام لگا کرانہیں ڈی پورٹ کردیا جاتا ہے تاہم ہم نے اس سلسلے میں یورپی یونین سے بات کی اور اس بات پر اتفاق ہوا کہ پاکستانیوں سے اچھا سلوک روا رکھا جائے گا اور انہیں مکمل تصدیق کے بعد ہی پاکستان واپس بھیجا جائے گا جب کہ کسی پاکستانی نے اگر بیرون ملک دہشت گردی کی تو وہیں کارروائی کی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلحہ لائسنس کے معاملے پر سخت پالیسی اپنائی اور 31 دسمبرتک غیر تصدیق شدہ لائسنس منسوخ ہو جائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ انسانی اسمگلروں کیخلاف کارروائیوں میں 13 دن میں 234 گرفتاریاں ہوئیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔