حکومت کا عمران فاروق قتل کیس کی ایف آئی آر پاکستان میں درج کرنے کا فیصلہ

کراچی آپریشن مزید تیز کیا جائے گا اور دہشت گردوں کے خاتمے تک ان کا پیچھا کیا جائے گا، وفاقی وزیر داخلہ

عمران فاروق کا قتل ایک پاکستانی کا قتل تھا اور یہ بین الاقوامی کیس بن گیا تھا،فاقی وزیر داخلہ . فوٹو: فائل

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ نے عمران فاروق قتل کیس کی باقاعدہ ایف آئی آر پاکستان میں درج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔





اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی نے کہا کہ ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم(جے آئی ٹی) رپورٹ کی روشنی میں وزارت داخلہ نے اس کیس کی باقاعدہ ایف آئی آر پاکستان میں درج کرنے کا فیصلہ کیا ہے،عمران فاروق کا قتل ایک پاکستانی کا قتل تھا اور یہ بین الاقوامی کیس بن گیا تھا تاہم حکومت نے اس ہائی پروفائل کیس پر کام کیا جب کہ ہمارا فرض تھا کہ مجرموں کو کٹہرے میں لانے کے لیے تمام اقدامات کیے جائیں جو ہم نے بخوبی ادا کیے۔ انہوں نے کراچی میں ملٹری پولیس کے اہلکاروں کو نشانہ بنانے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی آپریشن مزید تیز کیا جائے گا اور دہشت گردوں کے خاتمے تک ان کا پیچھا کیا جائے گا۔




وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ قوانین کے مطابق تمام بین الاقوامی این جی اوز کو قانون کے دائرے میں لانے کی کوشش کی جس میں اب تک بہت کامیابی ملی ہے جب کہ ہماری اس پالیسی کی بہت سے ممالک نے مخالفت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگوں کی جانب سے شکوک شبہات کا اظہار کیا گیا تاہم انہیں یہ علم نہیں تھا کہ پاکستان میں سیکڑوں کے حساب سے این جی اوز کام کررہی تھیں اور رجسٹرڈ صرف 19 تھیں جس کے بعد ہم نے یہ پالیسی بنائی اور اب تک ہمیں 129 این جی اوز نے باقاعدہ درخواست دی ہے اور اب یہ وزارت داخلہ کی ذمہ داری ہے کہ انہیں کام کرنے کی اجازت دی جائے یا نہیں۔ انہوں نے بین القوامی این جی اوز کی رجسٹریشن میں ایک ماہ کی توسیع کرتے ہوئے کہا کہ چند این جی اوز جو اب بھی کام کررہی ہیں اور کسی وجہ سے وہ درخواست نہیں دے سکے ان کو ایک اور موقع فراہم کیا جارہا ہے تاکہ ہماری طرف سے ایک اچھا تاثر جائے اور پہلی جنوری 2016 تک جنہوں نے درخواست نہیں دی انہیں ملک بدر کردیا جائے گا۔



یورپ سے پاکستانیوں کو بے دخل کرنے کے معاملے پر چوہدری نثار نے کہا کہ پاکستانیوں پردہشت گردی کا الزام لگا کرانہیں ڈی پورٹ کردیا جاتا ہے تاہم ہم نے اس سلسلے میں یورپی یونین سے بات کی اور اس بات پر اتفاق ہوا کہ پاکستانیوں سے اچھا سلوک روا رکھا جائے گا اور انہیں مکمل تصدیق کے بعد ہی پاکستان واپس بھیجا جائے گا جب کہ کسی پاکستانی نے اگر بیرون ملک دہشت گردی کی تو وہیں کارروائی کی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلحہ لائسنس کے معاملے پر سخت پالیسی اپنائی اور 31 دسمبرتک غیر تصدیق شدہ لائسنس منسوخ ہو جائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ انسانی اسمگلروں کیخلاف کارروائیوں میں 13 دن میں 234 گرفتاریاں ہوئیں۔

https://www.dailymotion.com/video/x3gey1s_chaudhry-nisar-statement-about-ngos-imran-farooq-case_news
Load Next Story