
پاکستان بیوروشماریات (پی بی ایس) کی جانب سے جاری کردہ ماہانہ رپورٹ کے مطابق نومبر 2015 میں اشیائے خوراک کی قیمتوں میں نومبر2014 کے مقابلے میں2.2 اور اکتوبر 2015 کے مقابلے میں 1.2 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ دیگر اشیا کی قیمتوں میں سالانہ بنیادوں پر 3.2 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 0.2 فیصد کا اضافہ ہوا۔
رپورٹ کے مطابق اکتوبر کے مقابلے میں نومبر میں مرغی 21.13 فیصد، ٹماٹر 18.12 فیصد، پیاز 14.61 فیصد، آلو12.82 فیصد، انڈے10.68 فیصد، بیسن3.69 فیصد، سبزیاں 3.26 فیصد، چائے کی پتی3.14 فیصد، دال ماش2.90 فیصد، دال چنا2.51 فیصد، مچھلی2.39 فیصد، نٹس1.88 فیصد، آٹا1.49 فیصد، گندم 1.46 فیصد، چنے1.39 فیصد، خشک میوے1.06 فیصد مہنگے ہوئے جبکہ تازہ پھل7.78 فیصد، گڑ4.20 فیصد، چینی 3.7 فیصد، چاول 3.62 فیصد اور پکانے کا تیل 1.31 فیصد سستا ہوا، اشیائے خوراک کے علاوہ دیگر اشیا میں وولن ریڈی میڈ گارمنٹس2.52 فیصد، موٹر فیول 1.99 فیصد، تعمیراتی اجرتیں 1.40 فیصد، ڈاکٹر کی فیس 1.21فیصد اور کیروسین آئل 1.11 فیصد مہنگا جبکہ ذاتی استعمال کے آلات1.05 فیصد سستے ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق نومبر 2014 کے مقابلے میں گزشتہ ماہ ٹماٹر 95.45 فیصد، پیاز 83.90 فیصد، دال چنا56.35 فیصد، بیسن 50.50 فیصد، دال ماش38.30 فیصد، چائے کی پتی27.35 فیصد، کابلی چنا21.32 فیصداور سگریٹس 17.23 فیصد مہنگے جبکہ آلو 45.59 فیصد، چاول19.15 فیصد، پکانے کا تیل16.57 فیصد، انڈے 14.17 فیصد، ویجیٹیبل گھی 12.41 فیصد سستا ہوا، خوراک کے علاوہ دیگر اشیا میں سلائی مشین کی سوئی اور ڈرائی سیل 9.96 فیصد، گیس9.92 فیصد، تعمیراتی اجرتیں 9.30 فیصد، درزی کے چارجز8.83 فیصد، تعلیمی اخراجات 8.75 فیصد بڑھ گئے جبکہ مٹی کا تیل18.93 فیصداور موٹر فیول14.38 فیصد سستا ہوا۔
رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 5ماہ میں حساس قیمتوں کے اشاریے (ایس پی آئی) کی بنیاد پر افراط زر کی شرح منفی سال بہ سال 4.01 فیصد سے گھٹ کر 0.27 فیصد اور ہول سیل پرائس انڈیکس (ڈبلیو پی آئی) کی بنیاد پر مہنگائی کی شرح 2.74 فیصد سے گھٹ کر منفی 2.73 فیصد ہوگئی۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔