وائی فائی کے باعث بیمار رہنے والی طالبہ نے خودکشی کرلی
برطانوی طالبہ کو الیکٹرو ہائپر سینسیٹیویٹی کی بیماری کی وجہ سے وائی فائی ڈیوائس سے نکلنے والی لہروں سے الرجی تھی
برطانیہ میں اسکول کی طالبہ نے وائی فائی ڈیوائس سے بار بار ہونے والی الرجی کے باعث تنگ آکر خودکشی کرلی۔
سائنس کے میدان میں ایجاد ہونے والی جدید مشینوں نے جہاں انسانی زندگی میں آسانیاں پیدا کی ہیں وہیں ان کی وجہ سے بہت سی مشکلات بھی ہیں جس کے انسانوں پر گہرے اثرات مرتب ہورہے ہیں اور بہت سے لوگ اس کی وجہ سے اپنی زندگی سے ہاتھ بھی دھو چکے ہیں۔ ایسا ہی کچھ برطانیہ میں ہوا جہاں 15 سالہ اسکول طالبہ نے وائی فائی کے باعث ہونے والی الرجی سے تنگ آکر زندگی کا خاتمہ کرلیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق 15 سالہ اسکول طالبہ کو الیکٹرو ہائپر سینسیٹیویٹی (ELECTRO HYPER SENSITIVITY) کا مرض لاحق تھا جس کے باعث اسے وائی فائی ڈیوائس سے نکلنے والی لہروں سے تھکن اور سر میں درد جیسے مسائل کا سامنا رہتا تھا اوار اس اسکول میں لگی وائی فائی ڈیوائس کے باعث وہ کافی پریشان رہتی تھی تاہم ڈاکٹروں سے بار بار رابطے پر مسلہ حل نہ ہونے پر طالبہ نے گھر کے قریب گلے میں پھندا ڈال کرخودکشی کرلی۔
لڑکی کی موت کے اسباب جاننے کے لیے بنائی گئی کمیٹی کے سامنے اس کے والدین نے بتایا کہ ان کی بیٹی الیکٹرو ہائپر سینسیٹیویٹی کی بیماری کا شکار تھی جس کے باعث انہوں نے اپنے گھر سے بھی وائی فائی ڈیوائس نکال دی تھی جس کے بعد ان کی بیٹی صحت مند زندگی گزاررہی تھی لیکن اسکول میں لگے وائی فائی راوٹر نے ان کی بیٹی کی زندگی اجیرن کردی تھی جس کے باعث بار بار ہونے والی الرجی کے باعث اس نے خود کشی کرلی۔
سائنس کے میدان میں ایجاد ہونے والی جدید مشینوں نے جہاں انسانی زندگی میں آسانیاں پیدا کی ہیں وہیں ان کی وجہ سے بہت سی مشکلات بھی ہیں جس کے انسانوں پر گہرے اثرات مرتب ہورہے ہیں اور بہت سے لوگ اس کی وجہ سے اپنی زندگی سے ہاتھ بھی دھو چکے ہیں۔ ایسا ہی کچھ برطانیہ میں ہوا جہاں 15 سالہ اسکول طالبہ نے وائی فائی کے باعث ہونے والی الرجی سے تنگ آکر زندگی کا خاتمہ کرلیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق 15 سالہ اسکول طالبہ کو الیکٹرو ہائپر سینسیٹیویٹی (ELECTRO HYPER SENSITIVITY) کا مرض لاحق تھا جس کے باعث اسے وائی فائی ڈیوائس سے نکلنے والی لہروں سے تھکن اور سر میں درد جیسے مسائل کا سامنا رہتا تھا اوار اس اسکول میں لگی وائی فائی ڈیوائس کے باعث وہ کافی پریشان رہتی تھی تاہم ڈاکٹروں سے بار بار رابطے پر مسلہ حل نہ ہونے پر طالبہ نے گھر کے قریب گلے میں پھندا ڈال کرخودکشی کرلی۔
لڑکی کی موت کے اسباب جاننے کے لیے بنائی گئی کمیٹی کے سامنے اس کے والدین نے بتایا کہ ان کی بیٹی الیکٹرو ہائپر سینسیٹیویٹی کی بیماری کا شکار تھی جس کے باعث انہوں نے اپنے گھر سے بھی وائی فائی ڈیوائس نکال دی تھی جس کے بعد ان کی بیٹی صحت مند زندگی گزاررہی تھی لیکن اسکول میں لگے وائی فائی راوٹر نے ان کی بیٹی کی زندگی اجیرن کردی تھی جس کے باعث بار بار ہونے والی الرجی کے باعث اس نے خود کشی کرلی۔