نیب نے راجہ پرویز اور رانا مشہود سمیت کرپشن کے 7 کیسز کی تحقیقات کی منظوری دیدی
راجہ پرویز پررینٹل پاور اور پنجاب کے وزیرتعلیم رانا مشہود کیخلاف اسپورٹس فیسٹیول میں کرپشن کےالزامات پر تحقیقات ہوں گی
SIALKOT:
قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور پنجاب کے وزیر تعلیم رانا مشہود سمیت کرپشن کے 7 کیسز کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔
چیرمین نیب قمرزمان چوہدری کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں کرپشن کے 7 کیسز کی تحقیقات کی منظوری دی گئی۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے ریشماپاور جنریشن میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور سابق سیکریٹری پانی و بجلی شاہد رفیق کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی، 220 میگا واٹ کے اس منصوبے میں اختیارات کے غلط استعمال اور کرپشن کے الزامات ہیں۔
نیب نے میسرز پاور میں بھی راجہ پرویز اشرف ، شاہد رفیع اور ایم ڈی پیپکو فضل احمد سمیت دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی، 150 میگاواٹ کے اس رینٹل پاور منصوبے میں کرپشن کے الزامات ہیں جب کہ اس منصوبے میں قومی خزانے کو 435.7 ملین روپے کا نقصان ہوا۔ نیب کی جانب سے عبدالولی خان یونیورسٹی مردان کے افسران و حکام کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی گئی جس میں حکام پر 700 ملازمین کی غیر قانونی بھرتیوں کا الزام ہے۔
نیب ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں پنجاب کے وزیرکھیل و تعلیم رانا مشہود کے خلاف اسپورٹس فیسٹیول میں کرپشن کے الزامات پر تحقیقات کی منظوری دی گئی جب کہ سی ڈی اے افسران کے خلاف کمرشل پلاٹ کھلی بولی کے بغیر فروخت کرنے الزام میں تحقیقات کی منظوری دی گئی۔ ایگزیکٹو بورڈ نے اوکاڑہ بائی پاس منصوبے میں این ایچ اے کے افسران کے خلاف بھی تحقیقات کی منظوری دی جب کہ سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی معصوم شاہ کی پلی بار گین کی درخواست بھی منظوری کرلی گئی، معصوم شاہ پر ذرائع آمدن سے ہٹ کر 258.75 ملین روپے اثاثے بنانے کا الزام ہے۔
قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور پنجاب کے وزیر تعلیم رانا مشہود سمیت کرپشن کے 7 کیسز کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔
چیرمین نیب قمرزمان چوہدری کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں کرپشن کے 7 کیسز کی تحقیقات کی منظوری دی گئی۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے ریشماپاور جنریشن میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور سابق سیکریٹری پانی و بجلی شاہد رفیق کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی، 220 میگا واٹ کے اس منصوبے میں اختیارات کے غلط استعمال اور کرپشن کے الزامات ہیں۔
نیب نے میسرز پاور میں بھی راجہ پرویز اشرف ، شاہد رفیع اور ایم ڈی پیپکو فضل احمد سمیت دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی، 150 میگاواٹ کے اس رینٹل پاور منصوبے میں کرپشن کے الزامات ہیں جب کہ اس منصوبے میں قومی خزانے کو 435.7 ملین روپے کا نقصان ہوا۔ نیب کی جانب سے عبدالولی خان یونیورسٹی مردان کے افسران و حکام کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی گئی جس میں حکام پر 700 ملازمین کی غیر قانونی بھرتیوں کا الزام ہے۔
نیب ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں پنجاب کے وزیرکھیل و تعلیم رانا مشہود کے خلاف اسپورٹس فیسٹیول میں کرپشن کے الزامات پر تحقیقات کی منظوری دی گئی جب کہ سی ڈی اے افسران کے خلاف کمرشل پلاٹ کھلی بولی کے بغیر فروخت کرنے الزام میں تحقیقات کی منظوری دی گئی۔ ایگزیکٹو بورڈ نے اوکاڑہ بائی پاس منصوبے میں این ایچ اے کے افسران کے خلاف بھی تحقیقات کی منظوری دی جب کہ سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی معصوم شاہ کی پلی بار گین کی درخواست بھی منظوری کرلی گئی، معصوم شاہ پر ذرائع آمدن سے ہٹ کر 258.75 ملین روپے اثاثے بنانے کا الزام ہے۔