کراچی کے بلدیاتی انتخابات میں قتل کا ملزم بھی میدان میں کود پڑا
شاہد بکک پر پولیس اہلکاروں کے قتل کا الزام ہے جب کہ حکومت سندھ نے اس کے سر کی قیمت بھی مقررکر رکھی ہے
بلدیاتی انتخابات کی دوڑ میں جرائم پیشہ افراد بھی شامل ہوگئے جن میں کراچی سے قتل کی وارداتوں میں ملوث ملزم آزاد امیدوار کے طور پر میدان میں اتر گیا ہے جس کی انتخابی مہم بھی زورو شور سے جاری ہے۔
ایکسپریس نیوز کےمطابق کراچی کے علاقے گلبہار میں تھانے کے باہر ایک ایسے بلدیاتی امیدوار کے بینرز آویزاں ہیں جس کے خلاف عدالت میں ناصرف دہشت گردی سمیت حساس نوعیت کے مقدمات زیر سماعت ہیں بلکہ ملزم متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما اور قومی اسمبلی کا رکن رشید گوڈیل پر قاتلانہ حملے میں بھی مبینہ طور پر ملوث ہے۔
نمائندہ ایکسپریس نیوزکے مطابق شاہد بکک نامی آزاد امیدوارپرپولیس اہلکاروں کے قتل کا الزام ہے جو بلاول ہاؤس کے سیکیورٹی افسر بلال شیخ پر حملے کے الزام میں بھی پکڑا گیا تھا جب کہ سندھ حکومت کی جانب سے اس کے سر کی قیمت بھی مقرر کی گئی ہے۔ بلدیاتی انتخابات کا امیدوار شاہد بکک گلبہار کی یوسی 4 سے آزاد حیثیت میں چیرمین شپ کے لیے کھڑا ہوا ہے اور اس کے حامی انتخابی مہم زوروشور سے چلارہے ہیں جب کہ ڈھول کا انتخابی نشان پانے والے اس امیدوار کو ایک سیاسی جماعت کی حمایت بھی حاصل ہے۔
ایکسپریس نیوز کےمطابق کراچی کے علاقے گلبہار میں تھانے کے باہر ایک ایسے بلدیاتی امیدوار کے بینرز آویزاں ہیں جس کے خلاف عدالت میں ناصرف دہشت گردی سمیت حساس نوعیت کے مقدمات زیر سماعت ہیں بلکہ ملزم متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما اور قومی اسمبلی کا رکن رشید گوڈیل پر قاتلانہ حملے میں بھی مبینہ طور پر ملوث ہے۔
نمائندہ ایکسپریس نیوزکے مطابق شاہد بکک نامی آزاد امیدوارپرپولیس اہلکاروں کے قتل کا الزام ہے جو بلاول ہاؤس کے سیکیورٹی افسر بلال شیخ پر حملے کے الزام میں بھی پکڑا گیا تھا جب کہ سندھ حکومت کی جانب سے اس کے سر کی قیمت بھی مقرر کی گئی ہے۔ بلدیاتی انتخابات کا امیدوار شاہد بکک گلبہار کی یوسی 4 سے آزاد حیثیت میں چیرمین شپ کے لیے کھڑا ہوا ہے اور اس کے حامی انتخابی مہم زوروشور سے چلارہے ہیں جب کہ ڈھول کا انتخابی نشان پانے والے اس امیدوار کو ایک سیاسی جماعت کی حمایت بھی حاصل ہے۔