سندھ میں کرپشن میں ملوث 31 سرکاری افسران کی گرفتاری کا فیصلہ

اینٹی کرپشن کمیٹی نے سرکاری اراضی کی جعلی الاٹمنٹ میں ملوث 6 افسران کیخلاف مقدمات بھی درج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔


ویب ڈیسک December 04, 2015
اینٹی کرپشن کمیٹی نے سرکاری اراضی کی جعلی الاٹمنٹ میں ملوث 6 افسران کیخلاف مقدمات بھی درج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فوٹو:فائل

اینٹی کرپشن کمیٹی نے کرپشن اور بدعنوانی میں ملوث 31 سرکاری افسران کی گرفتاری اور 6 کے خلاف مقدمات درج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق چیف سیکرٹری سندھ صدیق میمن کی زیرصدارت اینٹی کرپشن کمیٹی ون کا اجلاس ہوا جس میں سرکاری اداروں میں کرپشن اور بدعنوانی کے الزامات کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر کمیٹی نے محکمہ ریونیو، آبپاشی، بلدیات اور رورل ڈویلپمنٹ کے ایسے 6 افسران کے خلاف فوری مقدمات درج کرنے کا فیصلہ کیا جو سرکاری اراضی کی جعلی الاٹمنٹ اور بدعنوانی میں ملوث تھے۔ کمیٹی نے محکمہ بلدیات کے افسر عبدالقوی خان کے خلاف اراضی کی جعلی دستاویزات بنانے پر مقدمے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ تجاوزات ختم نہ کرانے پر ڈی سی جامشورو کے خلاف انکوائری کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اجلاس کے دوران ایسے 31 سرکاری افسران کی گرفتاری کا فیصلہ کیا گیا ہے جو مالی بدعنوانی، اختیارات کے ناجائز استعمال اور جعلی فائلیں بنانے سمیت اہم ریکارڈ غائب کرنے میں بھی ملوث پائے گئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں