سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی معرکہ

سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلہ کے لیے پولنگ آج ہو رہی ہے۔

امیدواروں نے جوش و خروش کے ساتھ انتخابی مہم جاری رکھی، مختلف مقامات پر تشدد کے واقعات ہوئے تاہم انتخابی اسپرٹ کو برقرار رکھنا بے حد ضروری ہے۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلہ کے لیے پولنگ آج ہو رہی ہے۔ پنجاب کے 12 جب کہ کراچی کے 6 اضلاع میں پولنگ ہو گی۔ ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر نے ووٹرز سے اپیل کی ہے کہ وہ بلاخوف ووٹ ڈالیں، پنجاب کے ایک کروڑ70 لاکھ اور کراچی میں70 لاکھ20 ہزار رائے ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

بلدیاتی الیکشن کے سابقہ دو مرحلے نسبتاً بہتر ماحول میں منعقد ہوئے۔ پر تشدد واقعات افسوسناک ضرور تھے تاہم ایک طویل وقفہ اور انتہائی لیت و لعل کے بعد سپریم کورٹ کی ہدایات پر ہونے والے ان انتخابات کا انعقاد بنیادی اور گراس روٹ سیاسی عمل کی پزیرائی اور وسیع تر جمہوری کلچر کے لیے ناگزیر ہے، چنانچہ ایک طرف الیکشن کمیشن اور دوسری جانب صوبائی حکومتوں کی ذمے داری ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چوکس رکھیں، امن و امان میں کوئی خلل ڈالنے میں کامیاب نہ ہو۔


امیدوار جمہوری جذبہ اور رواداری کے ساتھ پولنگ کے غیر جانبدارانہ عمل میں انتخابی عملہ سے تعاون کریں جب کہ کراچی میں ارباب اختیار کو درپیش اضافی چیلنج یہ ہے کہ وہ تناؤ، خوف اور بے یقینی کی کیفیت کا سایہ الیکشن کے جمہوری اور آزادانہ انعقاد پر نہ پڑنے دیں کیونکہ ان بلدیاتی انتخابات کے پُر امن اور شفاف انعقاد سے ملکی سالمیت اور شہر قائد کے مستقبل کے ساتھ ساتھ دہشتگردی کے خلاف جنگ کی قومی حکمت عملی پر بھی مثبت اثرات مرتب ہونگے، نیز عالمی برادری کو بھی کراچی میں پُر امن انتخابات سے خوش آیند پیغام دیا جا سکے گا۔

ضرورت اس بات کی ہے انتخابی ضابطہ اخلاق کی ہر قیمت پر پابندی کو یقینی بنایا جائے اور شفاف ترین پولنگ کے لیے کسی قسم کی کوتاہی کا مظاہرہ نہیں ہونا چاہیے۔ انتخابی عمل میں بے ضابطگیوں اور جعلی ووٹنگ کا راستہ روکنے کے لیے بلدیاتی انتخابات کے آراوز کو بھی مستعد رہنا پڑیگا۔ اطلاعات کے مطابق انتخابی مہم ختم ہونے کے بعد امیدواروں نے اپنی اپنی یونین کونسلوں میں قائم پولنگ اسٹیشنوں کے باہر پولنگ بوتھ بنا لیے ہیں۔

امیدواروں نے جوش و خروش کے ساتھ انتخابی مہم جاری رکھی، مختلف مقامات پر تشدد کے واقعات ہوئے تاہم انتخابی اسپرٹ کو برقرار رکھنا بے حد ضروری ہے۔ الیکشن کمیشن حکام نے ریٹرننگ افسران کے مختلف اجلاسوں سے خطاب کرتے ہوئے انھیں ہدایت کی کہ وہ بلدیاتی انتخابات میں مکمل غیر جانبداری اور شفاف طریقے سے اپنی ذمے داری انجام دیں۔
Load Next Story