لندن میں موبائل فون ایس ایم ایس کو 23 سال مکمل ہو گئے
دنیا کا پہلا ایس ایم ایس 3 دسمبر 1992 کو بھیجا گیا اور ’’سمس مبارک‘‘ ٹائپ کیا گیا تھا
KARACHI:
موبائل فون کے ذریعے پیغام رسانی کے طریقے ایس ایم ایس (شارٹ میسج سروس) کو 23 سال مکمل ہو گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دنیا کا پہلا ایس ایم ایس 3 دسمبر 1992 کو بھیجا گیا تھا جس میں ''سمس مبارک'' ٹائپ کیا گیا تھا، یہ ایس ایم ایس برطانیہ کی ایک ٹیلی کام کمپنی سیما گروپ کے 22 سالہ ملازم نیل پاپورتھ نے کرسمس پارٹی میں مصروف کمپنی کے ڈائریکٹر رچرڈ دیرواس کو ارسال کیا تھا، نیل پاپورتھ نے یہ میسج کمپیوٹر کے ذریعے ٹائپ کرکے ارسال کیا تھا کیونکہ اس وقت تک ٹیلی فون میں کی بورڈ کی سہولت نہیں تھی جبکہ نیل پاپورتھ کو اپنے اوربیٹل901 ہنڈ سیٹ پر یہ پیغام موصول ہوا تھا۔
ایس ایم ایس جہاں رابطے کا آسان ذریعہ ہے وہیں اس سے لمبے چوڑے خطوط کی پرانی روایت بھی ختم ہوتی جا رہی ہے، دنیا بھر میں موبائل فون صارفین کی 80 فیصد تعداد ایس ایم ایس سے استفادہ کرتے ہیں جبکہ ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں تقریباً4 ارب افراد ایس ایم ایس کی سہولت سے فائدہ اٹھا رہے ہیں، ایس ایم ایس میں موبائل صارفین کوئی بھی پیغام 160انگریزی حروف تہجی میں ٹائپ کر کے ارسال کر سکتے ہیں۔
موبائل فون کے ذریعے پیغام رسانی کے طریقے ایس ایم ایس (شارٹ میسج سروس) کو 23 سال مکمل ہو گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دنیا کا پہلا ایس ایم ایس 3 دسمبر 1992 کو بھیجا گیا تھا جس میں ''سمس مبارک'' ٹائپ کیا گیا تھا، یہ ایس ایم ایس برطانیہ کی ایک ٹیلی کام کمپنی سیما گروپ کے 22 سالہ ملازم نیل پاپورتھ نے کرسمس پارٹی میں مصروف کمپنی کے ڈائریکٹر رچرڈ دیرواس کو ارسال کیا تھا، نیل پاپورتھ نے یہ میسج کمپیوٹر کے ذریعے ٹائپ کرکے ارسال کیا تھا کیونکہ اس وقت تک ٹیلی فون میں کی بورڈ کی سہولت نہیں تھی جبکہ نیل پاپورتھ کو اپنے اوربیٹل901 ہنڈ سیٹ پر یہ پیغام موصول ہوا تھا۔
ایس ایم ایس جہاں رابطے کا آسان ذریعہ ہے وہیں اس سے لمبے چوڑے خطوط کی پرانی روایت بھی ختم ہوتی جا رہی ہے، دنیا بھر میں موبائل فون صارفین کی 80 فیصد تعداد ایس ایم ایس سے استفادہ کرتے ہیں جبکہ ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں تقریباً4 ارب افراد ایس ایم ایس کی سہولت سے فائدہ اٹھا رہے ہیں، ایس ایم ایس میں موبائل صارفین کوئی بھی پیغام 160انگریزی حروف تہجی میں ٹائپ کر کے ارسال کر سکتے ہیں۔