کراچی میں بلدیاتی انتخابات کا معرکہ مختلف علاقوں میں ہنگامے اورشدید کشیدگی

کہیں پولنگ کا عملہ غائب اور کہیں ووٹر پولنگ اسٹمپ ہی باہر لے آئے۔


ویب ڈیسک December 05, 2015
کہیں پولنگ کا عملہ غائب اور کہیں ووٹر پولنگ اسٹمپ ہی باہر لے آئے، فوٹوز: پی پی آئی

بلدیاتی انتخابات کے آخری مرحلے میں کراچی کے مختلف علاقوں میں شدید ہنگامہ آرائی ہوئی جس کے باعث انتخابات کےدوران کشیدگی پھیل گئی۔

کراچی کے 6 اضلاع میں بلدیاتی انتکابات کے لیے پولنگ کا عمل صبح ساڑھے 7 بجے شروع ہوا جو شام ساڑھے 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہا۔ پولنگ کے دوران الیکشن کمیشن کی جانب سے بدانتظامی دیکھی گئی، کئی پولنگ اسٹیشن میں پولنگ کا عمل تاخیر سے شروع ہوا تو کہیں بیلٹ پیپرز پر انتخابی نشان ہی غلط چھاپ دیئے گئے۔ یوسی 16 وارڈ نمبر 3 سولجر بازار میں فہرستیں نہ پہنچنے کے باعث پولنگ کا عمل تقریباً 3 گھنٹے تاخیرکا شکاررہا جس کے باعث مشتعل عوام نے پولنگ اسٹیشن کے باہر شدید احتجاج کیا۔ اسی طرح ضلع شرقی کی یونین کونسل نمبر28 کے وارڈ نمبر1 اوریو سی 4 کے وارڈ نمبر2 میں بیلٹ پیپرز پرجنرل کونسلرزکے امیدواروں کے غلط نشانات چھپاپنے کی تحریری شکایت ایم کیو ایم نے الیکشن کمیشن کے کنٹرول روم پہنچائی جس پر الیکشن کمیشن نے سخت نوٹس لیتے ہوئے انتخابات کالعدم قراردے دیا۔

ناظم آباد، کورنگی، لانڈھی، لیاری اور بنارس میں پولنگ اسٹیشنزپرشدید کشیدگی دیکھی گئی۔ لانڈھی میں چراغ ہوٹل کے قریب 2 سیاسی گروپوں کے درمیان تصادم کے بعد علاقے میں شدید کشیدگی پھیل گئی جب کہ کارکنان نے ایک دوسرے کے کیمپ اکھاڑ دیئے اور مشتعل افراد نے 2 موٹرسائیکلوں کو بھی نذرآتش کردیا جس کے بعد شدید کشیدگی کی صورت میں رینجرزاہلکارموقع پرپہنچ گئے اورلاٹھی چارج کرتے ہوئے مظاہرین کو منتشرکردیا جب کہ سیکریٹری الیکشن کمیشن نے لانڈھی کی صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی الیکشن کمشنرسے رپورٹ طلب کرلی۔



ناظم آباد کی یو سی 4 کے پولنگ اسٹیشن پر سیاسی جماعت کے کارکنوں نے حملہ کردیا اور پریزائیڈنگ افسر پر تشدد کے بعد بیلٹ پیپرز اپنے ہمراہ لے گئے جس کے بعد پولیس کی بھاری نفری طلب کرلی گئی۔ لیاری کے علاقے سنگولین میں پیپلزپارٹی، مسلم لیگ (ن) اورپی ٹی آئی کارکنان آمنے سامنے آگئے اور شدید کشیدگی کے بعد پولنگ کا عمل روک دیا گیا تاہم پولیس اور رینجرزکی بھاری نفری موقع پرپہنچ گئی جس کے بعد ایک مرتبہ پھرپولنگ کا عمل شروع ہوگیا۔ لیاری میں شاہ ولی اللہ روڈ پر واقع پولنگ اسٹیشن سے ایک ووٹرپولنگ اسٹمپ ہی باہر لے آیا۔

دوسری جانب رینجرز نے سولجر بازارکے پولنگ اسٹیشن سے شناخت ظاہرنہ کرنے والے تین جعلی افسران کو حراست میں لے کرانہیں 3 ماہ قید کی سزا سنا دی۔ گلستان جوہر کی یونین کونسل نمبر27 کے پولنگ اسٹیشن سے 3 جعلی افسران کو گرفتارکرلیا گیا جن میں اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسرمحمد باقراورمہدی شامل ہیں جب کہ پکڑے جانے والوں میں پولنگ افسربن کرکام کرنے والا آزاد امیدوار ساجد بھی شامل ہے۔ رینجرزنے مجسٹریٹ کے خصوصی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے موقع پرہی تینوں افراد کو3 ماہ قید کی سزا کا حکم سناتے ہوئے جیل منتقل کردیا۔ اسی طرح لیاقت آباد نمبر 9 میں پیلا اسکول میں قائم پولنگ اسٹیشن سے بھی 3 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔

لائنزایریا میں یوسی 9 کے پولنگ اسٹیشن نمبر8 پررینجرزنے جعلی بیلٹ پیپرزکی موجودگی کی اطلاع پرچھاپہ مارا اور 3 افراد کو حراست میں لے لیا، گلستان جوہر انکم ٹیکس بلڈنگ میں بیلٹ باکس چھپانے پر2 سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں تصادم ہوا جب کہ مواچھ گوٹھ کی یوسی 2 میں بھی دو سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں جھگڑا ہوا جس کے باعث رینجرز کو مداخلت کرنا پڑی۔ اس کے علاوہ کراچی کے علاقے قصبہ کالونی یو سی 13 وارڈ نمبر4 میں جماعت اسلامی کے کونسلر کے انتقال کے باعث پولنگ ملتوی کردی گئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔