شام میں سرکاری فوج کی بمباری سے بچوں سمیت 56 افراد ہلاک

شہری آبادی پر حملہ شامی فضائیہ نے نہیں بلکہ روس کی جانب سے کیا گیا ہے، مخالف گروپ کا دعویٰ

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بشارالاسد حکومت پرجنگی جرائم کے مرتکب ہونے کا الزام عائد کیا ہے،فوٹو:اے ایف پی

بشارالاسد حکومت کے خلاف برسرپیکار گروپ کے زیر تسلط علاقے میں شامی فوج کی بمباری کے نتیجے میں متعدد بچوں سمیت 56 افراد ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق شامی فضائیہ نے دمشق کے قریب حکومت کے خلاف برسرپیکار گروپ کے زیرتسلط علاقے غوطہ میں شدید بمباری کی جس کے نتیجے میں 56 افراد ہلاک ہوگئے، مارے جانے والے افراد میں ایک تہائی تعداد بچوں کی بھی بتائی جاتی ہے۔ شام میں سرگرم انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ بمباری شہری آبادی پرکی گئی ہے جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد کی فراہمی میں مشکلات کا سامنا ہے۔


دوسری جانب شامی صدر بشارالاسد کے خلاف لڑنے والے اپوزیشن اتحاد نے الزام لگایا ہے کہ یہ حملہ شامی فضائیہ نے نہیں بلکہ روس کی جانب سے کیا گیا ہے جنہوں نےایک تجارتی علاقے میں سول آبادی کو نشانہ بنایا جس میں بڑی تعداد میں بچے بھی نشانہ بنے ہیں

دمشق کا نواحٰ علاقہ غوطہ حکومت کے خلاف برسرپیکار گروپ کا گڑھ سمجھا جاتا ہے اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے صدربشارالاسد کی حکومت پر مشرقی غوطہ میں جنگی جرائم کے مرتکب ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔

واضح رہے کہ مارچ 2011ء سے بشارالاسد کی حکومت کے خلاف شروع ہونے والی تحریک کے دوران پرتشدد واقعات میں اب تک 220,000 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ ہزاروں افراد زخمی ہیں اور لاکھوں کی تعداد میں شامی دیگر ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔
Load Next Story