فیفا کرپشن اسکینڈل   مطلوب آفیشلز کی گرفتاریوں میں تیزی آگئی

دونوں پر بھی فیفا کے بڑے ایونٹس کے مارکیٹنگ رائٹس کی فروخت میں رشوت وصول کرنے کا الزام عائد ہوا


Sports Desk/AFP December 06, 2015
دونوں پر بھی فیفا کے بڑے ایونٹس کے مارکیٹنگ رائٹس کی فروخت میں رشوت وصول کرنے کا الزام عائد ہوا فوٹو: فائل

فیفاکرپشن اسکینڈل میں مطلوب آفیشلز کی گرفتاریوں میں تیزی آ گئی، گذشتہ روزامریکی کسٹمز حکام نے فلوریڈا میں ڈزنی کروز شپ پرچھاپہ مارا، کارروائی کے نتیجے میں گوئٹے مالا کے ہیکٹر ٹروجیلوکودھرلیاگیا۔

وہ وہاں اہل خانہ کے ہمراہ بحری جہاز پر چھٹیاں منا رہے تھے، حکام نے انھیں ایف بی آئی کے سپرد کردیا، ان کی جلد عدالت میں پیشی متوقع ہے، پیرو فٹبال فیڈریشن کے سابق صدر مینوئل بورگا کو بھی دارالحکومت لیما میں ان کے گھر سے گرفتار کرلیاگیا، وہ اس موقع پر اپنی بے گناہی کی دہائی دیتے رہے۔

دوسری جانب ایکواڈور فٹبال فیڈریشن کے سربراہ لوئس چیری بوگا نے فرد جرم عائد ہونے کے بعد خود کو ملکی حکام کے سپرد کردیا۔تفصیلات کے مطابق فیفا کرپشن اسکینڈل میں امریکی حکام نے 16 افراد پر فرد جرم عائد کرنے کے بعد مزیدگرفتاریاں شروع کردیں،کسٹمز حکام نے کروز شپ پر چھٹیاں منانے میں مصروف گوئٹے مالاکے ٹاپ فٹبال آفیشل ہیکٹر ٹروجیلو کو حراست میں لے لیا، وہ فیڈریشن کے جنرل سیکریٹری ہونے کے ساتھ آئینی کورٹ کے متبادل جج بھی تھے۔

ایف بی آئی کی خاتون ترجمان کیلی لینگ میسر نے ہیکٹر کی گرفتاری پربتایا کہ انھیں علی الصبح کارروائی کرتے ہوئے کروز شپ سے گرفتار کیاگیا جو پورٹ کینوال ، فلوریڈا میں موجود تھا، ان کی گرفتاری پر کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیںآیا، جس کے بعد انھیں ایف بی آئی کے حوالے کردیاگیا، انھیں جلد فیڈرل کورٹ میں پیش کیے جانے کا بھی امکان ہے، 62 سالہ ٹروجیلو ڈزنی کروز شپ پر پوتے سمیت اپنے خاندان کے کئی افراد کے ہمراہ چھٹیاں منارہے تھے۔

گوئٹے مالا کے پراسیکیوٹرز نے ایک بیان میں کہا کہ ملکی فٹبال فیڈریشن کے چیف برائن جیمنیز کی حوالگی کیلیے بھی امریکا سے ہمیں درخواست موصول ہوئی ہے،فٹبال فیڈریشن کی ایگزیکٹیو کمیٹی نے دونوں کو معطل کردیا،پوزیشنز پر حتمی فیصلہ 22 دسمبر کو جنرل اسمبلی اجلاس میں متوقع ہے۔

ان دونوں پر بھی فیفا کے بڑے ایونٹس کے مارکیٹنگ رائٹس کی فروخت میں رشوت وصول کرنے کا الزام عائد ہوا جس کی کارروائی ان دنوں امریکا میں جاری ہے، جیمنیز نے ہیکٹر کی گرفتاری سے چند گھنٹے قبل ہی عہدے سے الگ ہونے کا اعلان کردیا تھا، وہ گوئٹے مالا فٹبال کے چیف ہونے کے ساتھ فیفا کمیٹی برائے فیئر پلے کے ممبر بھی تھے، تیسرے آفیشل رافیل سیلگیرو پر بھی فرد جرم عائد کی گئی جو فیفا ایگزیکٹیو کمیٹی کے سابق ممبر ہیں۔

دوسری جانب پیرو فٹبال فیڈریشن کے سابق صدر مینوئل بورگا کو دارالحکومت لیما میں ان کے گھر سے گرفتار کرلیاگیا، وہ اس موقع پر اپنی بے گناہی کی دہائی دیتے رہے، بورگا بھی ان 16 افراد میں سے ایک ہیں جن پر فرد جرم عائد کی گئی، ان تمام افراد کا تعلق جنوبی امریکن فٹبال فیڈریشن ( کونمبیبل ) اور کنفیڈریشن آف نارتھ، سینٹرل امریکن اور کیریبیئن ایسوسی ایشن فٹبال ( کونکاکیف ) سے ہے۔

گرفتاری کے وقت بورگا نے مقامی چینل کو بتایا کہ میں پُرسکون ہوں، میں نے کوئی رشوت نہیں لی، مجھے بتا دیاگیا تھا کہ حکام حراست میں لینے کیلیے آرہے ہیں۔ ان کی گرفتاری سے چند منٹ قبل وزیر داخلہ جوز پیریز نے میڈیا کو بتایا تھا کہ بورگا اپنی گرفتاری کیلیے انٹرنیشنل وارنٹ کا مطالبہ کررہے تھے۔ادھر ایکواڈور فٹبال فیڈریشن کے سربراہ لوئس چیری بوگا نے فرد جرم عائد ہونے پر خود کو ملکی حکام کے سپرد کردیا، ان کا کہنا ہے کہ میں رضاکارانہ طور پر حکام سے تعاون کرنے کیلیے خود پیش ہوگیا، پراسیکیوٹرز کا کہنا تھا کہ جج نے ان کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کرتے ہوئے بینک کھاتے بھی منجمد کردیے، امریکا میں عائد الزامات کے حوالے سے ایکواڈورین تفتیش کاروں نے تحقیقات شروع کردی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں