جنرل راحیل کے بھائی میجر شبیر شریف شہید کا 44 واں یوم شہادت آج منایا جائے گا
میجر شبیر شریف شہید 3 دسمبر 1971 کو سلیمانکی سیکٹر میں فرنٹیئر رجمنٹ کی ایک کمپنی کی کمانڈ کر رہے تھے
ISLAMABAD:
آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے بھائی میجر شبیر شریف شہید (نشان حیدر) کا 44 واں یوم شہادت آج (اتوار کو) منایا جائے گا، میجر شبیر شریف شہید 3 دسمبر 1971 کو سلیمانکی سیکٹر میں فرنٹیئر رجمنٹ کی ایک کمپنی کی کمانڈ کر رہے تھے اور انھیں ایک اونچے بند پر قبضہ کرنے کا ٹارگٹ دیا گیا تھا۔
میجر شبیر شریف کو اس پوزیشن تک پہنچنے کیلیے پہلے دشمن کی بارودی سرنگوں کے علاقے سے گزرنا اور پھر 100فٹ چوڑی اور 18فٹ گہری ایک دفاعی نہر کو تیر کر عبور کرنا تھا، دشمن کی شدید گولہ باری کے باوجود میجر شبیر شریف نے یہ مشکل مرحلہ طے کیا اور دشمن پر سامنے سے ٹوٹ پڑے، 3 دسمبر کی شام تک دشمن کو اس کی قلعہ بندیوں سے باہر نکال دیا۔
6 دسمبر کی دوپہر کو دشمن کے ایک اور حملے کا بہادری سے دفاع کرتے ہوئے میجر شبیر شریف اپنے توپچی کی اینٹی ایئر کرافٹ گن سے دشمن ٹینکوں پر گولہ باری کر رہے تھے کہ ٹینک کا ایک گولہ انھیں لگا اور وہ شہید ہوگئے۔
آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے بھائی میجر شبیر شریف شہید (نشان حیدر) کا 44 واں یوم شہادت آج (اتوار کو) منایا جائے گا، میجر شبیر شریف شہید 3 دسمبر 1971 کو سلیمانکی سیکٹر میں فرنٹیئر رجمنٹ کی ایک کمپنی کی کمانڈ کر رہے تھے اور انھیں ایک اونچے بند پر قبضہ کرنے کا ٹارگٹ دیا گیا تھا۔
میجر شبیر شریف کو اس پوزیشن تک پہنچنے کیلیے پہلے دشمن کی بارودی سرنگوں کے علاقے سے گزرنا اور پھر 100فٹ چوڑی اور 18فٹ گہری ایک دفاعی نہر کو تیر کر عبور کرنا تھا، دشمن کی شدید گولہ باری کے باوجود میجر شبیر شریف نے یہ مشکل مرحلہ طے کیا اور دشمن پر سامنے سے ٹوٹ پڑے، 3 دسمبر کی شام تک دشمن کو اس کی قلعہ بندیوں سے باہر نکال دیا۔
6 دسمبر کی دوپہر کو دشمن کے ایک اور حملے کا بہادری سے دفاع کرتے ہوئے میجر شبیر شریف اپنے توپچی کی اینٹی ایئر کرافٹ گن سے دشمن ٹینکوں پر گولہ باری کر رہے تھے کہ ٹینک کا ایک گولہ انھیں لگا اور وہ شہید ہوگئے۔