مودی نے منفی سوچ نہ بدلی تو دونوں ممالک کے معاملات جوں کے توں رہیں گے پرویز مشرف

کشمیری عوام اپنے حق کے لیے لڑ رہے ہیں اور اس جنگ میں لڑنے والے دہشت گرد نہیں مجاہدین ہیں، سابق صدر

کشمیری عوام اپنے حق کے لیے لڑ رہے ہیں اور اس جنگ میں لڑنے والے دہشت گرد نہیں مجاہدین ہیں، سابق صدر، فوٹو: فائل

TORONTO:
آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا ہے مودی پاکستان کو دبانا چاہتے ہیں اور بھارتی وزیراعظم کی اسی منفی سوچ کے باعث معاملات زیر التوا ہیں جب کہ مودی نے اپنی سوچ کو نہ بدلا تو معاملات جوں کے توں رہیں گے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں پرویز مشرف نے کہا کہ مودی پاکستان کو دبانا چاہتے ہیں اور بھارتی وزیراعظم کی اسی منفی سوچ کے باعث معاملات زیر التوا ہیں جب کہ مودی کو سوچ بدلنے کی ضرورت ہے کیونکہ اگر انہوں نے اپنی سوچ کو نہ بدلا تو معاملات جوں کے توں رہیں گے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں پیش رفت ممکن نہیں ہوگی۔


پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ کشمیرمیں بھارتی فوج نہتے عوام پر مظالم ڈھا رہی ہے، کشمیری عوام اپنے حق کے لیے لڑ رہے ہیں اور اس جنگ میں لڑنے والے دہشت گرد نہیں مجاہدہین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں مظالم کے باعث بہت سی تنظیموں نے جنم لیا اور کئی جہادی تنظیمیں کشمیریوں کی مدد کے لیے تیار ہیں۔ سابق صدر نے کہا کہ میرے دور میں مسئلہ کشمیر حل کی طرف جارہا تھا۔

سابق صدر نے کہا کہ قومی ایکشن پلان پرصاف نیت سےعملدرآمد نہیں ہورہا اس میں فوج کوحکومت، بیورورکریسی سے جومدد ملنا چاہیے تھی نہیں مل رہی جب کہ قومی سلامتی کونسل فوج اور حکومت پر چیک ہے اگر فوج کو سلامتی کونسل کا حصہ بنا دیں تو مارشل لا کا خدشہ نہیں رہے گا۔ پرویز مشرف نے کہا کہ ایک طرف ملک میں دہشت گرد دوبارہ ابھر رہے ہیں اور دوسری طرف حکومت میں کچھ عناصر شدت پسندوں سے ملے ہوئے ہیں اور اگر ان کے خلاف ایکشن نہ لیا گیا تو بڑا نقصان ہوگا۔

Load Next Story