ریلوے کااراضی پرقبضے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کافیصلہ
1970 میں صدارتی حکم نمبر1 کے تحت پاکستان ریلویزکی اراضی کاٹائٹل فیڈریشن آف پاکستان/پاکستان ریلویزکے نام کردیا گیا تھا
سپریم کورٹ کے سوموٹو نوٹس کے باوجود چاروں صوبوں میں موجود اربوں روپے کی قیمتی اراضی پاکستان ریلویزکے نام نہ ہو سکی، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی ریلویزکے احکامات کو بھی صوبوں نے نظر اندازکر دیا، پاکستان ریلویز نے عدالت کے فیصلہ پر عملدرآمدکرانے کیلیے دوبارہ سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ایکسپریس کو دستیاب دستاویزات کے مطابق معلوم ہوا ہے کہ 1956 میں ایک صدارتی آرڈرکے تحت پاکستان ریلویزکی اراضی حوالے کردی گئی تھی ۔1970 میں صدارتی حکم نمبر ایک کے تحت پاکستان ریلویزکی اراضی کا ٹائٹل فیڈریشن آف پاکستان / پاکستان ریلویزکے نام کردیا گیا تھا اور صوبوںکو ہدایت کی گئی کہ وہ پاکستان ریلویزکی اراضی وفاق کے نام کردیں تاہم صوبائی ریونیو بورڈکی جانب سے پاکستان ریلویزکی اراضی اس کے نام نہیں کی گئی۔
ایکسپریس کو دستیاب دستاویزات کے مطابق معلوم ہوا ہے کہ 1956 میں ایک صدارتی آرڈرکے تحت پاکستان ریلویزکی اراضی حوالے کردی گئی تھی ۔1970 میں صدارتی حکم نمبر ایک کے تحت پاکستان ریلویزکی اراضی کا ٹائٹل فیڈریشن آف پاکستان / پاکستان ریلویزکے نام کردیا گیا تھا اور صوبوںکو ہدایت کی گئی کہ وہ پاکستان ریلویزکی اراضی وفاق کے نام کردیں تاہم صوبائی ریونیو بورڈکی جانب سے پاکستان ریلویزکی اراضی اس کے نام نہیں کی گئی۔