ٹیکس دہندگان کے لیے 6 سال کا کاروباری ریکارڈ رکھنا لازمی قرار
اس شرط کا اطلاق ان ٹیکس دہندگان پرنہں ہوگا جنکے کیس عدالت یاکسی مجازاتھارٹی کے پاس زیرسماعت ہوں گے
ISLAMABAD:
فیڈرل بورڈآف ریونیو نے کاروباری ٹیکس دہندگان کیلیے 6 سال تک کے بک آف اکاؤنٹس سمیت دیگردستاویزو ریکارڈرکھنے کولازمی قرار دیدیا۔
اس ضمن میں ایف بی آرکی جانب سے ترمیمی ایس آر او 1218(I)/2015 جاری کردیا گیاجس کے تحت انکم ٹیکس رولز میں ترامیم کی گئی ہیں جن میں بتایاگیاہے کہ کاروبار سے آمدنی حاصل کرنے والے ٹیکس دہندگان کو متعلقہ ٹیکس ایئرکے اختتام پر6سال تک ریکارڈرکھناہوگا۔
تاہم اس شرط کا اطلاق ان ٹیکس دہندگان پرنہں ہوگا جنکے کیس عدالت یاکسی مجازاتھارٹی کے پاس زیرسماعت ہوں گے اورایسے ٹیکس دہندگان کو کیس کاحتمی فیصلے کی تاریخ تک کاریکارڈ محفوظ رکھنا ہوگا۔نوٹیفکیشن میں بتایاگیا ہے کہ ایسے ٹیکس دہندہ جنکی آمدنی 5 لاکھ تک ہے،انہیں یہ ریکارڈ رکھنا ہوگا۔
فیڈرل بورڈآف ریونیو نے کاروباری ٹیکس دہندگان کیلیے 6 سال تک کے بک آف اکاؤنٹس سمیت دیگردستاویزو ریکارڈرکھنے کولازمی قرار دیدیا۔
اس ضمن میں ایف بی آرکی جانب سے ترمیمی ایس آر او 1218(I)/2015 جاری کردیا گیاجس کے تحت انکم ٹیکس رولز میں ترامیم کی گئی ہیں جن میں بتایاگیاہے کہ کاروبار سے آمدنی حاصل کرنے والے ٹیکس دہندگان کو متعلقہ ٹیکس ایئرکے اختتام پر6سال تک ریکارڈرکھناہوگا۔
تاہم اس شرط کا اطلاق ان ٹیکس دہندگان پرنہں ہوگا جنکے کیس عدالت یاکسی مجازاتھارٹی کے پاس زیرسماعت ہوں گے اورایسے ٹیکس دہندگان کو کیس کاحتمی فیصلے کی تاریخ تک کاریکارڈ محفوظ رکھنا ہوگا۔نوٹیفکیشن میں بتایاگیا ہے کہ ایسے ٹیکس دہندہ جنکی آمدنی 5 لاکھ تک ہے،انہیں یہ ریکارڈ رکھنا ہوگا۔