اغوا برائے تاوان کے 7 مجرموں کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل
مجرموں کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 2005 میں سزائے موت سنائی تھی
سندھ ہائی کورٹ نے اغوا برائے تاوان کے 7 مجرموں کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کردیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس احمدعلی شیخ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے 7 مجرموں کی سزائے موت کے خلاف درخواست کی سماعت کی، مجرموں میں سید کلیم،علی احمد، محمد حسن، بلال، عبدالفتح ، ارشد پرویز اور محمد صدیق پر الزام تھا کہ انہوں نے 2004 میں کامران نوید نامی نوجوان کو اغوا کر کے 20 لاکھ روپے تاوان وصول کیا۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے 2005 میں تمام مجرموں کو موت کی سزا سنائی تھی۔
فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت عالیہ نے ساتوں مجرموں کی سزائے موت کو عمرقید میں تبدیل کردیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس احمدعلی شیخ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے 7 مجرموں کی سزائے موت کے خلاف درخواست کی سماعت کی، مجرموں میں سید کلیم،علی احمد، محمد حسن، بلال، عبدالفتح ، ارشد پرویز اور محمد صدیق پر الزام تھا کہ انہوں نے 2004 میں کامران نوید نامی نوجوان کو اغوا کر کے 20 لاکھ روپے تاوان وصول کیا۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے 2005 میں تمام مجرموں کو موت کی سزا سنائی تھی۔
فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت عالیہ نے ساتوں مجرموں کی سزائے موت کو عمرقید میں تبدیل کردیا۔