مسلمانوں کیخلاف بیان بازی پر دنیا کی تنقید کے بعد ٹرمپ پر امریکی قومی پرندے کا بھی حملہ

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دفتر میں موجود شاہین کو ہاتھ پر بٹھانے کی کوشش تو اس نے حملہ کردیا

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دفتر میں موجود شاہین کو ہاتھ پر بٹھانے کی کوشش تو اس نے حملہ کردیا، فوٹو ڈیل اسٹار

مسلمانوں کے امریکا میں داخلے پر مکمل پابندی کے بیان نے امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو دنیا بھر میں ولن بنا دیا ہے اور یوں تو چاروں جانب سے ان پر خوب تنقید کی جارہی ہے اور برطانیہ میں تو 3 لاکھ سے زائد افراد نے پٹیشن پر دستخط کرکے ان پر برطانیہ میں پابندی کا مطالبہ بھی کر دیا ہے لیکن سب سے دلچسپ لمحہ اس وقت سامنے آیا جب ان کے دفتر میں بیٹھے ہوئے شاہین نے اس وقت ان پر حملہ کردیا جب ڈونلڈ نے شاہین کو ہاتھ لگانے کی کوشش کی مگر شاہین کے حملے سے وہ خوفزدہ ہوگئے۔

عوام کی ہمدردی حاصل کرنے کے شوق میں خود کو امریکی عوام کا مسیحا سمجھنے والے ڈونلڈ ٹرمپ کو مسلمان دشمنی مہنگی پڑ گئی ہے اور پوری دنیا میں وہ شدید تنقید کے زد میں ہیں جب کہ ان کا مورال اتنا گر گیا ہے کہ مجبوراً انہیں اسرائیل کا دورہ ملتوی کرنا پڑ گیا ہے لیکن لگتا ہے کہ امریکی ٹریڈ مارک پرندہ شاہین بھی ٹرمپ کے اس بیان پر سیخ پا ہے اسی لیے اس کے اپنے دفتر میں موجود شاہین 'انکل سام'' نے ٹرمپ کو خود کو ہاتھ نہیں لگانے دیا۔

ٹرمپ نے کرسی پر بیٹھ کر سامنے بیٹھے شاہین کے نیچے رکھے گئے ٹریڈ مارک کو ہاتھ لگانے کی کوشش کی لیکن شاہین نے اپنی چونچ سے ان کا ہاتھ کاٹنے کی کوشش کی جس پر ٹرمپ نے ایک اور کوشش کی لیکن اس بار پھر شاہین اس کے ہاتھ پر جھپٹ پڑا اور اسے قریب نہ آنے دیا اور اپنی ناراضی کا اظہار کردیا۔




معاملہ یہیں ختم نہیں ہوا بلکہ انکل سام کے کیرٹیکر نے جیسے ہی اسے ٹرمپ کے ہاتھ پر بٹھایا تو اس نے ہاتھ کی بجائے اس کے سر پر بیٹھنا پسند کیا جس پر ٹرمپ چلا اٹھے کہ یہ تو میرے بال ہیں تمھارا گھونسلہ نہیں۔ آخر میں ٹرمپ کو کہنا پڑا کہ یہ پرندہ تو خوبصورت ہے لیکن ہے بہت خطرناک۔


Load Next Story