ہٹ اینڈ رن کیس میں سلمان خان کی بریت پر متاثرین کا عدالتی فیصلے پر عدم اطمینان

13 سال سے انصاف کے حصول کی کوششیں کررہے ہیں اگر عدالت نے انہیں بری کرنا تھا توپہلے ہی کردیتی، متاثرین


ویب ڈیسک December 10, 2015
13 سال سے انصاف کے حصول کی کوششیں کررہے ہیں اگر عدالت نے انہیں بری کرنا تھا توپہلے ہی کردیتی، متاثرین، فوٹو: فائل

بالی ووڈ اسٹار سلمان خان کے ہٹ اینڈ رن کیس سے بریت پر مقدمے کے متاثرین نے عدالتی فیصلے پر عدم اطمینان کا اظہار کردیا۔

ممبئی ہائی کورٹ نے سلمان خان کو ہٹ اینڈ رن کیس میں تمام الزامات سے بری کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کی جانب سے دی گئی 5 سال قید کی سزا کالعدم قراردے دی جس پر مقدمے کے متاثرین نے عدم اطمینا ن کا اظہار کیا ہے جب کہ مقدمے کے متاثرہ شخص عبداللہ کا کہنا تھا کہ حادثے میں ٹانگ سے محروم ہوگیا ہوں جس کے باعث بچوں کی پرورش بھی نہیں کرسکتا اور 13 سال سے انصاف کے حصول کی کوششیں کررہے ہیں اگر عدالت نے سلمان خان کو بری کرنا تھا تو پہلے ہی کردیتی۔

مقدمے کے ایک اور متاثرہ شہری عبدالشیخ کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ مقدمے کی سماعت میں بھی انصاف کے تقاضے پوری نہیں کیے گئے ہیں جب کہ حادثے کے بعد میرے خاوند معذوری کی زندگی گزار رہے ہیں جس کے باعث وہ کسمپرسی کی حالت میں ہیں اسی لیے اپنے بچوں کا پیٹ پالنے کے لیے سلمان خان مدد کریں۔

واضح رہے کہ سلمان خان کے خلاف 2002 میں ہٹ اینڈ رن کیس دائرکیا گیا جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ بالی ووڈ اسٹار نے نشے کی حالت میں اپنی گاڑی فٹ پاتھ پر چڑھادی تھی جس کی زد میں آکرایک شخص ہلاک اور 4 زخمی ہوگئے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔