نیپراکوبجلی قیمتوںمیں58 پیسے اضافے کی درخواست
تقسیم کارکمپنیوںنے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت اضافے کی درخواست دی
بجلی کی تقسیم کار کمپنیوںنے ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت گزشتہ ماہ(ستمبر)کی ایڈجسٹمنٹ کیلیے بجلی کی قیمتوں میں58 پیسے فی یونٹ اضافہ کی اجازت دینے کیلیے سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کے ذریعے نیپراکودرخواست دیدی۔
نیشنل الیکٹرک پاورریگولیٹری اتھارٹی کے حکام نے بتایاکہ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کے ذریعے بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں کی طرف سے ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت گزشتہ ماہ(ستمبر)کی ایڈجسٹمنٹ کے لیے بجلی کی قیمتوںمیں58 پیسے فی یونٹ اضافے کی اجازت کے لیے موصول ہونے والی درخواست سماعت کے لیے منظورکرلی گئی اوربجلی کی تقسیم کارکمپنیوںکوماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی کی قیمتوںمیںاضافہ کی اجازت دینے کے کیس کی سماعت 31 اکتوبرکوصبح ساڑھے دس بجے نیپراہیڈ کوارٹرمیں ہوگی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روزہائیکورٹ کی طرف سے ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کوغیرقانونی قراردیاجاچکاہے اورصارفین سے ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں وصول کئے جانیوالے واجبات صارفین کو واپس کرنیکا بھی کہاگیاہے لیکن نیپراحکام کا کہنا ہے کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کیطرف سے دی جانیوالی درخواستیںچونکہ اسلام آبادہائیکورٹ کے فیصلہ سے پہلے ہی سماعت کے لیے منظور کی جاچکی تھیںاس لیے امکان ہے کہ یہ سماعت منسوخ کردی جائیگی تاہم نیپرا ابھی اس بارے کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیںہواہے۔
نیشنل الیکٹرک پاورریگولیٹری اتھارٹی کے حکام نے بتایاکہ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کے ذریعے بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں کی طرف سے ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت گزشتہ ماہ(ستمبر)کی ایڈجسٹمنٹ کے لیے بجلی کی قیمتوںمیں58 پیسے فی یونٹ اضافے کی اجازت کے لیے موصول ہونے والی درخواست سماعت کے لیے منظورکرلی گئی اوربجلی کی تقسیم کارکمپنیوںکوماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی کی قیمتوںمیںاضافہ کی اجازت دینے کے کیس کی سماعت 31 اکتوبرکوصبح ساڑھے دس بجے نیپراہیڈ کوارٹرمیں ہوگی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روزہائیکورٹ کی طرف سے ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کوغیرقانونی قراردیاجاچکاہے اورصارفین سے ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں وصول کئے جانیوالے واجبات صارفین کو واپس کرنیکا بھی کہاگیاہے لیکن نیپراحکام کا کہنا ہے کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کیطرف سے دی جانیوالی درخواستیںچونکہ اسلام آبادہائیکورٹ کے فیصلہ سے پہلے ہی سماعت کے لیے منظور کی جاچکی تھیںاس لیے امکان ہے کہ یہ سماعت منسوخ کردی جائیگی تاہم نیپرا ابھی اس بارے کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیںہواہے۔