تیل قیمتوں میں کمی سے حصص مارکیٹ پر پھر مندی کے بادل چھا گئے

کاروباری حجم 10.34 فیصد زائد رہا اور18 کروڑ91 لاکھ 85 ہزارحصص کے سودے ہوئے

کاروباری حجم 10.34 فیصد زائد رہا اور18 کروڑ91 لاکھ 85 ہزارحصص کے سودے ہوئے فوٹو:فائل

KARACHI:
خام تیل کی عالمی قیمت میں مزید کمی اور تقویمی سال 2015 کااختتام قریب آنے کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں فروخت کا دباؤ بڑھنے سے جمعہ کو ایک بارپھرمندی کے بادل چھائے رہے جبکہ سرمایہ کاروں کے43 ارب28 کروڑ16 لاکھ3 ہزار159 روپے ڈوب گئے۔

ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ تقویمی سال کے اختتام پرسرمایہ کاری کے بیشتر شعبوں کی پرانے سودوں کے تصفیوں میں مصروفیت کی وجہ سے مارکیٹ میں دلچسپی کم ہوگئی ہے جبکہ خام تیل کی عالمی قیمت میں کمی کی وجہ سے مقامی آئل اسٹاکس میں فروخت کا رحجان غالب ہوا۔


ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، بینکوں و مالیاتی اداروں، این بی ایف سیز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز نے80 لاکھ31 ہزار701 ڈالر کی سرمایہ کاری کی جبکہ غیرملکیوں نے30 لاکھ51 ہزار، میوچل فنڈز 22 لاکھ29 ہزار اور بروکرز نے 27 لاکھ51 ہزار ڈالرکا انخلا کیا ۔

کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس163.41 پوائنٹس کمی سے 33048.51 ہو گیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 107.72 پوائنٹس گھٹ کر 19391.10، کے ایم آئی30 انڈیکس 370.10 پوائنٹس کمی سے 54877.12 اور آل شیئراسلامک انڈیکس 51.06 پوائنٹس گھٹ کر 15395.69 ہو گیا۔

کاروباری حجم 10.34 فیصد زائد رہا اور18 کروڑ91 لاکھ 85 ہزارحصص کے سودے ہوئے، کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ323 کمپنیوں تک محدود رہا جن میں109 کے بھاؤ میں اضافہ، 193 کے داموں میں کمی اور21 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
Load Next Story