پاکستان اسٹاک ایکس چینج 28دسمبرسے کام شروع کردے گی

انضمام کے بعد تینوں اسٹاک ایکس چینجز کے رئیل اسٹیٹ و اثاثہ جات اور آپریشنز کو علیحدہ کردیاجائیگا۔


Business Reporter December 12, 2015
انضمام کے بعد تینوں اسٹاک ایکس چینجز کے رئیل اسٹیٹ و اثاثہ جات اور آپریشنز کو علیحدہ کردیاجائیگا۔ فوٹو: آئی این پی/فائل

پاکستان اسٹاک ایکس چینج 28دسمبرسے کام شروع کر دیگی، وزیراعظم جنوری کے دوسرے ہفتے میں باضابطہ افتتاح کریں گے۔

کراچی اسٹاک ایکس چینج کے منیجنگ ڈائریکٹر ندیم نقوی نے جمعہ کوپریس کانفرنس میں کہا کہ پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں لاہور اور اسلام آباد اسٹاک بروکرز کو فوری اور بروقت معلومات کی فراہمی کا نظام وضع کیا گیا ہے اورمعاہدے کے تحت یہ خدمات مفت فراہم کی جائیں گی، اس نظام پر6.5 تا7 کروڑ روپے کے اخراجات آئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ لاہورو اسلام آباد اسٹاک ایکس چینجز کے بروکرز کی شمولیت کے بعد413 بروکرز اور21 ایسیٹ مینجمنٹ کمپنیاں ہو جائیں گی۔

انضمام کے بعد تینوں اسٹاک ایکس چینجز کے رئیل اسٹیٹ و اثاثہ جات اور آپریشنز کو علیحدہ کردیاجائیگا۔ انہوں نے بتایا کہ پی ایس ای کو آپریشنل کرنے کی تیاریاں جاری ہیں اور تجربات کیے جا رہے ہیں۔ اس انضمام کے بعدمعروف برانڈ ہونے کی وجہ سے کے ایس ای 100انڈیکس کو بطور بنچ مارک برقرار رکھا جائیگا تاہم بعد میں پی ایس ای کے نئے انڈیکس متعارف کرائے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ استنبول اسٹاک ایکس چینج نے پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے جبکہ برطانیہ اور قطر کے کچھ اداروں سے بھی بات چیت کی جا رہی ہے، دسمبر 2016 تک نئی اسٹاک ایکس چینج کے 40 فیصد حصص فروخت کر دیں گے۔

اس وقت مارکیٹ میں درج کمپنیاں 555 جبکہ 2 لاکھ 20 ہزارسرمایہ کار ہیں، غیرملکی سرمایہ کاروں کی تعداد 1900ہے جبکہ 900 فارن اسٹریٹجک انویسٹرز موجود ہیں، اسٹاک مارکیٹ میں مجموعی سرمایہ کاری کا حجم67 ارب ڈالر ہے۔

انضمام کے اس عمل اور نئے قومی اسٹاک ایکس چینج کے قیام سے غیرملکی سرمایہ کاروں کی دلچسپی بڑھے گی اور مارکیٹ میں کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا۔ ندیم نقوی نے بتایا کہ گزشتہ 10سال کے دوران 24.9فیصدشرح منافع کے ساتھ کراچی اسٹاک مارکیٹ سرفہرست رہی کیونکہ اس دوران بینکوں کے ڈپازٹس پر شرح منافع4.9 فیصد، ٹی بلز پر 10.5 فیصد، پی آئی بی پر 11.9 فیصد، ڈیفنس سیونگ سرٹیفکیٹ پر11.4فیصد اورسونے میں کی جانے والی سرمایہ کاری پر منافع کی شرح 12.4فیصد ریکارڈ کی گئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔