رینجرزکے اختیاراتپیپلز پارٹی نے سیاسی حکمت عملی مرتب کرلی
گورنر راج یا ایمرجنسی لگائی گئی توممکنہ اقدام سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ
پیپلزپارٹی کی قیادت نے وفاقی حکومت کی جانب سے کراچی میں رینجرزکے اختیارات میں توسیع کے معاملے پرمختلف آپشنزاستعمال کرنے کا عندیہ دینے کے بعد اپنی سیاسی حکمت عملی مرتب کرلی ہے ۔
اس حکمت عملی میں طے کیاگیا ہے کہ اس معاملے پروفاق نے ممکنہ طور پرصوبے میں گورنرراج یا ایمرجنسی لگانے سمیت دیگرآپشنز میں کسی ایک کوبھی کو استعمال کیا توپھروفاقی حکومت کے کسی بھی ممکنہ اقدام کوسپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا اوراس حوالے سے پارٹی کی قانونی ٹیم فوری طور پرعدالت سے رجوع کرے گی ۔پیپلز پارٹی اس معاملے پر پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کا آخری آپشن مرکزی قیادت کی منظوری سے استعمال کرسکتی ہے۔
پیپلز پارٹی کے انتہائی باخبرذرائع نے ایکسپریس کوبتایا کہ پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت رینجرزکے اختیارات کے معاملے پر وفاقی وزرا چوہدری نثار علی خان اور دیگر کے بیانات کا جائزہ لے رہی ہے اوران بیانات پر مشاورت مکمل کرلی گئی ہے ۔جن میں وفاقی وزیرداخلہ نے مختلف آپشنز استعمال کرنے کا عندیہ دیا ہے ۔پارٹی قیادت نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کو ہدایت کی ہے کہ وفاق کی سندھ حکومت کے معاملات میں مداخلت پر پارلیمانی جماعتوں کواعتمادلیں اوراگر ضرورت پڑتی ہے تو پارلیمانی جماعتوں کا اجلاس بلوایا جائے۔
سیاسی حکمت عملی کے تحت ملک بھر میں وفاق کے خلاف احتجاجی مظاہرے اور دھرنے بھی دیے جائیں گے۔اس احتجاج میں تحریک انصاف ،جماعت اسلامی سمیت دیگر جماعتوں کوشرکت کی دعوت دی جائے گی۔اس معاملے پر پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔دبئی میں موجود پارٹی کی قیادت وفاقی حکومت کی پارٹی اور سندھ حکومت کے حوالے سے بیانات اور پالیسیوں کا جائزہ لے رہی ہے اور مرکزی قیادت کی ہدایت پرملک میں موجود قیادت وفاقی حکومت کے خلاف آپشن کواستعمال کرے گی ۔
اس حکمت عملی میں طے کیاگیا ہے کہ اس معاملے پروفاق نے ممکنہ طور پرصوبے میں گورنرراج یا ایمرجنسی لگانے سمیت دیگرآپشنز میں کسی ایک کوبھی کو استعمال کیا توپھروفاقی حکومت کے کسی بھی ممکنہ اقدام کوسپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا اوراس حوالے سے پارٹی کی قانونی ٹیم فوری طور پرعدالت سے رجوع کرے گی ۔پیپلز پارٹی اس معاملے پر پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کا آخری آپشن مرکزی قیادت کی منظوری سے استعمال کرسکتی ہے۔
پیپلز پارٹی کے انتہائی باخبرذرائع نے ایکسپریس کوبتایا کہ پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت رینجرزکے اختیارات کے معاملے پر وفاقی وزرا چوہدری نثار علی خان اور دیگر کے بیانات کا جائزہ لے رہی ہے اوران بیانات پر مشاورت مکمل کرلی گئی ہے ۔جن میں وفاقی وزیرداخلہ نے مختلف آپشنز استعمال کرنے کا عندیہ دیا ہے ۔پارٹی قیادت نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کو ہدایت کی ہے کہ وفاق کی سندھ حکومت کے معاملات میں مداخلت پر پارلیمانی جماعتوں کواعتمادلیں اوراگر ضرورت پڑتی ہے تو پارلیمانی جماعتوں کا اجلاس بلوایا جائے۔
سیاسی حکمت عملی کے تحت ملک بھر میں وفاق کے خلاف احتجاجی مظاہرے اور دھرنے بھی دیے جائیں گے۔اس احتجاج میں تحریک انصاف ،جماعت اسلامی سمیت دیگر جماعتوں کوشرکت کی دعوت دی جائے گی۔اس معاملے پر پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔دبئی میں موجود پارٹی کی قیادت وفاقی حکومت کی پارٹی اور سندھ حکومت کے حوالے سے بیانات اور پالیسیوں کا جائزہ لے رہی ہے اور مرکزی قیادت کی ہدایت پرملک میں موجود قیادت وفاقی حکومت کے خلاف آپشن کواستعمال کرے گی ۔