30 منصوبوں پر کام جاری 17 ہزار 316 میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی

کوئلے کے 11، ہائیڈل کے 18، گیس سے بجلی پیدا کرنے کے ایک منصوبے پر کام شروع ہو چکا

کوئلے کے 11، ہائیڈل کے 18، گیس سے بجلی پیدا کرنے کے ایک منصوبے پر کام شروع ہو چکا۔ فوٹو: فائل

وفاقی حکومت توانائی بحران پر قابو پانے کیلیے 30 منصوبوں پر کام کر رہی ہے جن سے مجموعی طور پر 17316 میگاواٹ بجلی پیدا ہو سکے گی۔


دستاویز کے مطابق کوئلے کے 11 منصوبوں پر کام ہو رہا ہے جن سے 9693 میگاواٹ بجلی حاصل ہو گی، ہائیڈل کے 18 منصوبوں سے 7503 میگاواٹ بجلی پیدا ہو گی جبکہ گیس سے بجلی پیدا کرنے کا بھی ایک منصوبہ شروع ہو چکا جس سے 120 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی، پبلک پرائیویٹ انویسٹمنٹ بورڈ (پی پی آئی بی) کے تحت بجلی پیدا کرنے والے منصوبوں پر کام چل رہا ہے جو کوئلے، ہائیڈرو اور گیس پر چل رہے ہیں.

ملک میں 10 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے 21 بجلی منصوبے چل رہے ہیں جن کی صلاحیت 9048.50 میگاواٹ ہے، گیس سے بجلی پیدا کرنے کے کاندرا پاور پروجیکٹ پر کام ہو رہا ہے جو دسمبر 2022 میں مکمل ہوگا، ہائیڈل میں 150 میگاواٹ کا پاٹرند ہائیڈرو پاور پروجیکٹ مارچ 2017 ، 102 میگاواٹ کا گلپور پروجیکٹ جون 2019، 130 میگاواٹ کا سحرا پروجیکٹ دسمبر 2019، 870 میگاواٹ کا سکی کناری پروجیکٹ ستمبر 2021، 720 میگاواٹ کا کروٹ پروجیکٹ، 640 میگاواٹ کا آزاد پتن پروجیکٹ جون 2020، 500 میگاواٹ کا چکوٹھی ہٹیاں پروجیکٹ دسمبر 2022، 1100 میگا واٹ کاکوہالا پروجیکٹ دسمبر 2023، 548 میگاواٹ کا کائگاہ پروجیکٹ دسمبر 2024، 665 میگاواٹ کا لوور پالاس ویلی پروجیکٹ، 496 میگاواٹ کا لوور اسپاٹ گاہ پروجیکٹ، 157 میگاواٹ کا میدیاں پروجیکٹ، 215 میگاواٹ کا اسرت کیدام پروجیکٹ، 496 میگاواٹ کا لوور اسپاٹ گاہ پروجیکٹ دسمبر 2022، 590 میگا واٹ کا محل پروجیکٹ دسمبر2024، 132 میگاواٹ کا راجدہانی پروجیکٹ، 350 میگاواٹ کا آٹھ مقام پروجیکٹ، 8 میگاواٹ کا ٹرتوناس ازغور پروجیکٹ دسمبر 2024، 80 میگاواٹ کا نیکہر دم پور پروجیکٹ دسمبر 2025 میں مکمل ہوگا۔
Load Next Story