وفاق کواگرسندھ میں گورنر راج لگانا ہے تو لگا کر دکھائے نثارکھوڑو کی دھمکی
جمہوری اداروں کی اہمیت کو گھٹا کر گورنر راج نہیں لگایا جاسکتا، سینئررہنما پی پی پی
پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما نثار کھوڑو کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کو اگر سندھ میں گورنر راج لگانا ہے تو لگا کر دکھائے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ رینجرز کا معاملہ اسمبلی میں لے کر جائیں گے جب کہ انہوں نے سندھ میں گورنر راج لگانے کی بھی دھمکی دی اگر وفاق صوبے میں گورنر راج لگانا چاہتا ہے تو لگا کر دکھائے، جمہوری اداروں کی اہمیت کو گھٹا کر گورنر راج نہیں لگایا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب جمہوری اداروں پر اعتماد کیوں نہیں کرسکتے، یہی جمہوری ادارے تھے جنہوں نے فیصلہ کرکے افواج پاکستان کو ضرب عضب کرنے کی اجازت دی جس کی مدت دو سال کے لئے دی گئی ہے، اگر پولیس کی مدد سے سندھ حکومت امن و امان قائم کردیتی ہے تو کسی کو اعتراض کیوں ہے۔
پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے رینجرز کو واپس بھیجنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا، آرٹیکل 147 کے تحت رینجرز کو کراچی میں بلایا گیا تھا اور اب اس کی منظوری اسمبلی سے لینا ہے تاہم حکومت کا رینجرز اختیارات میں توسیع کے معاملے پر کوئی اعتراض نہیں لیکن اس کی منظوری اسمبلی سے چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی جانب سے رینجرز اختیارات کی قرارداد سے پہلے اسمبلی میں شور شرابا کیا گیا جب کہ اپوزیشن نے اس معاملے پراسمبلی کی اہمیت اور حیثیت کم کرنے کی کوشش کی جب کہ کل پرائیوٹ ممبرز ڈے ہے اس میں رینجرز معاملے پر قرارداد نہیں لائی جاسکتی اس لئے اپوزیشن نے موقع گنوا دیا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ رینجرز کا معاملہ اسمبلی میں لے کر جائیں گے جب کہ انہوں نے سندھ میں گورنر راج لگانے کی بھی دھمکی دی اگر وفاق صوبے میں گورنر راج لگانا چاہتا ہے تو لگا کر دکھائے، جمہوری اداروں کی اہمیت کو گھٹا کر گورنر راج نہیں لگایا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب جمہوری اداروں پر اعتماد کیوں نہیں کرسکتے، یہی جمہوری ادارے تھے جنہوں نے فیصلہ کرکے افواج پاکستان کو ضرب عضب کرنے کی اجازت دی جس کی مدت دو سال کے لئے دی گئی ہے، اگر پولیس کی مدد سے سندھ حکومت امن و امان قائم کردیتی ہے تو کسی کو اعتراض کیوں ہے۔
پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے رینجرز کو واپس بھیجنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا، آرٹیکل 147 کے تحت رینجرز کو کراچی میں بلایا گیا تھا اور اب اس کی منظوری اسمبلی سے لینا ہے تاہم حکومت کا رینجرز اختیارات میں توسیع کے معاملے پر کوئی اعتراض نہیں لیکن اس کی منظوری اسمبلی سے چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی جانب سے رینجرز اختیارات کی قرارداد سے پہلے اسمبلی میں شور شرابا کیا گیا جب کہ اپوزیشن نے اس معاملے پراسمبلی کی اہمیت اور حیثیت کم کرنے کی کوشش کی جب کہ کل پرائیوٹ ممبرز ڈے ہے اس میں رینجرز معاملے پر قرارداد نہیں لائی جاسکتی اس لئے اپوزیشن نے موقع گنوا دیا۔