کراچی میں تیسرے روز بھی پانی کی پائپ لائن کی مرمت نہ ہوسکی شہری بوند بوند کو ترس گئے
موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ٹینکر مافیا بھی سرگرم ہوگیا جس کی وجہ سے شہری مہنگے دام پانی خریدنے پر مجبور ہیں
گلشن اقبال میں 3 روزقبل 84 انچ قطر کی پھٹنے والی پانی کی پائپ لائن کی مرمت اب تک نہیں ہوسکی جس کی وجہ سے جہاں ایکجانب کروڑوں گیلن پانی ضائع ہوگیا وہیں کئی علاقوں میں پانی کا بحران مزید شدید ہوگیا ہے۔
کراچی کے علاقے گلشن اقبال یونیورسٹی روڈ پر پانی کی پائپ لائن کی مرمت کا کام تیسرے روز بھی مکمل نہیں ہوسکا ہے،واٹر بورڈ کا عملہ تمام تر مشینری کے ساتھ موجود تو ہے تاہم پانی کی پائپ لائن مرمت نہیں ہوپارہی جب کہ اطراف کے علاقوں میں پانی کھڑا ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے اور واٹر بورڈ کی جانب سے صرف شاہراہوں پر سیلابی صورتحال اختیار کرنے والے پانی کی نکاسی کی گئی ہے۔
دوسری جانب کروڑوں گیلن پانی ضائع ہونے کی وجہ سے شہر کے مختلف علاقوں میں پانی کی بحران شدت اختیار کرگیا ہے اورگلشن اقبال،جہانگیر روڈ صدر، جمشید ٹاؤن ،طارق روڈ،پی ای سی ایچ ایس ،سولجر بازار اور لیاری سمیت دیگرعلاقوں میں لوگ پانی خریدنے پر مجبور ہیں جب کہ موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ٹینکر مافیا بھی سرگرم ہوگیا ہے۔
واضح رہے کہ دو روز قبل یونیورسٹی روڈ پر 84 انچ قطر کی پائپ لائن پھٹنے کے بعد شہر کو پانی فراہم کرنے والی دوسری لائن بھی پھٹ گئی تھی جس سے علاقے مزید پانی جمع ہوگیا جب کہ دو لائنیں پھٹنے سے کروڑوں گیلن میٹھا پانی ضائع ہوگیا جس سے شہر میں پانی کا نیا بحران پیدا ہوگیا۔
کراچی کے علاقے گلشن اقبال یونیورسٹی روڈ پر پانی کی پائپ لائن کی مرمت کا کام تیسرے روز بھی مکمل نہیں ہوسکا ہے،واٹر بورڈ کا عملہ تمام تر مشینری کے ساتھ موجود تو ہے تاہم پانی کی پائپ لائن مرمت نہیں ہوپارہی جب کہ اطراف کے علاقوں میں پانی کھڑا ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے اور واٹر بورڈ کی جانب سے صرف شاہراہوں پر سیلابی صورتحال اختیار کرنے والے پانی کی نکاسی کی گئی ہے۔
دوسری جانب کروڑوں گیلن پانی ضائع ہونے کی وجہ سے شہر کے مختلف علاقوں میں پانی کی بحران شدت اختیار کرگیا ہے اورگلشن اقبال،جہانگیر روڈ صدر، جمشید ٹاؤن ،طارق روڈ،پی ای سی ایچ ایس ،سولجر بازار اور لیاری سمیت دیگرعلاقوں میں لوگ پانی خریدنے پر مجبور ہیں جب کہ موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ٹینکر مافیا بھی سرگرم ہوگیا ہے۔
واضح رہے کہ دو روز قبل یونیورسٹی روڈ پر 84 انچ قطر کی پائپ لائن پھٹنے کے بعد شہر کو پانی فراہم کرنے والی دوسری لائن بھی پھٹ گئی تھی جس سے علاقے مزید پانی جمع ہوگیا جب کہ دو لائنیں پھٹنے سے کروڑوں گیلن میٹھا پانی ضائع ہوگیا جس سے شہر میں پانی کا نیا بحران پیدا ہوگیا۔