سندھ پروفاق نہیں بلکہ وہ حملہ آورہیں جو صوبے کے وسائل پرقابض ہیں چوہدری نثار

کیچڑ اچھالنے والوں کے کردار اور کارکردگی بیان کردوں تو منہ چھپاتے پھریں گے،وفاقی وزیرداخلہ


ویب ڈیسک December 14, 2015
کیچڑ اچھالنے والوں کے کردار اور کارکردگی بیان کردوں تو منہ چھپاتے پھریں گے،وفاقی وزیرداخلہ. فوٹو: پی آئی ڈی

وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے سندھ حکومت پر کوئی ادارہ یا وفاقی حکومت حملہ آور نہیں بلکہ وہ لوگ حملہ آور ہیں جو کئی سالوں سے صوبے کے وسائل پر قابض ہیں۔

https://img.express.pk/media/images/q50/q50.webp

قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران جواب دیتے ہوئے چوہدری نثارعلی خان کا کہنا تھا کہ کراچی میں رینجرزکے کردارکو ایک شخص کی وجہ سے متنازع بنایا گیا جب کہ صوبے پروفاق یا کوئی اورادارہ حملہ آور نہیں بلکہ وہ لوگ حملہ آورہیں جو صوبے کے وسائل پر قابض ہیں، گزشتہ 3 ہفتوں سے اجلاس اور یقین دہانیوں کے باوجود رینجرز اختیارات کے معاملے کو لٹکایا جارہا ہے، سندھ رینجرزپرآنے والے 9 ارب روپے کے اخراجات وفاق ادا کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے کراچی آپریشن کی اچھی بھلی رفتارکومنجمد کردیا ہے جب کہ متحدہ قومی موومنٹ، جماعت اسلامی، اےاین پی کے لوگ گرفتار ہوئے مگر کسی نے اس پرسوال نہیں اٹھایا، اختلافات کوایک طرف رکھ کر کراچی آپریشن کومثبت انداز سے آگے بڑھاناچاہیے، ذاتی یا سیاسی حملے ہوئے تو جواب دینے کا حق رکھتا ہوں، ذاتی حملے اورغیرمہذب الفاظ وہی استعمال کرتے ہیں جن کے پاس کوئی دلیل نہ ہو، کیچڑ اچھالنے والوں کے کردار اور کارکردگی بیان کردوں تو منہ چھپاتے پھریں گے۔

https://img.express.pk/media/images/q115/q115.webp

وفاقی وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ چند لوگوں نے ذاتی مفادات کی خاطرسندھ اورپاکستان کوڈھال بنا رکھا ہے جب کہ کہا جارہا ہے کہ آپریشن خالصتاً صوبائی مسئلہ ہےاور کسی کومداخلت کاحق نہیں لیکن کراچی آپریشن صوبائی حکومت نے نہیں بلکہ وفاقی حکومت نےشروع کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ نیب وفاقی حکومت کی ہدایت پر کارروائی نہیں کرتا وہ ایک خودمختار ادارہ ہے، کوئی ادارہ جواب طلبی کرتا ہے تو اسے سندھ پر حملے سے تشبیہہ دیتے ہیں اور اپنی غلط کاریاں چھپانے کے لئے صوبائیت اور سیاست کا سہارا لیا جاتا ہے۔

https://img.express.pk/media/images/q212/q212.webp

چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ سندھ کے وسائل اور دولت کو دیمک کی طرح چاٹا جا رہا ہے، گیس کمپنیوں سے پی آئی اے تک اور ای او بی آئی سے ٹی ڈیپ تک کارستانیوں پر کتابیں لکھی جاسکتی ہیں جب کہ گزشتہ ادوار میں بلیو پاسپورٹ ریوڑیوں کی طرح بانٹے گئے اور 2 ہزارلوگوں کو غیرقانونی پاسپورٹ جاری کیےگئےجومضحکہ خیزہے جب کہ لوٹ مار کی حد تو یہ ہے کہ حج اور عمرہ کو بھی نہیں بخشا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میرے دور میں کوئی ایک بھی غیرقانونی پاسپورٹ جاری نہیں ہوا جب کہ ہم نے غیرقانونی شناختی کورڈ بنانے والے 116 نادرا ملازمین کو برطرف کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں