آئل کمپنی کے مالک کا 1400 ملازمین کے لیے فی کس ایک لاکھ ڈالر کرسمس بونس دینے کا اعلان
ہل کورپ آئل کمپنی دنیا کی 100 بہترین کمپنیوں میں سے تیسرے نمبر پر شامل ہے۔
ISLAMABAD:
گیس اور تیل پیدا کرنے والی ایک کمپنی ہل کورپ کے مالک کی دریادلی اور سخاوت نے دنیا بھر کو اس وقت حیران کردیا جب اس سال بہتر کارکردگی پر کمپنی کے سی ای او جیف ہلڈیبرانڈ نے کمپنی کے ہر ایک رکن کو 1 لاکھ ڈالر کا کرسمس بونس دینے کا اعلان کیا ہے۔
کمپنی کی استقبالیہ پر ملازمت کرنے والی ایمنڈا تھامپسن گزشتہ 10 برس سے یہاں کام کررہی ہیں کہ ان کی کمپنی ملازمت کی بہترین جگہ ہے اور اسی لیے اسے فورچیون نے دنیا کی کی 100 بہترین کمپنیوں میں سے تیسرا نمبر دیا ہے۔ کمپنی مالکان نے کہا تھا کہ اگر ان کا ادارہ پانچ سال میں دوگنی ترقی کرلے گا تو ملازمین کا ناقابلِ یقین انعام بونس کی صورت میں دیا جائے گا۔
ملازمین کے مطابق بونس ملنے کے دن گویا ان کی زندگی تبدیل کرنے کا ایک اہم روز ہے۔ جیسے ہی کمپنی نے بونس کا اعلان کیا لوگ خوشی سے رونے لگے اور ملازمین ایک دوسرے کو گلے لگانے لگے اور اس دن کو غیرمعمولی قرار دیا۔ لیکن اسی کمپنی نے2010 میں بھی اپنے ملازمین کو ایک اور تحفہ دیا تھا جس میں انہیں 50 ہزار ڈالر کی کار یا 35 ہزار ڈالر کیش میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا تھا۔ اب ایک لاکھ ڈالر کی رقم کے بعد کچھ ملازمین قبل از وقت ریٹائرمنٹ لے رہے ہیں، بعض اپنے گھروں کو بنوارہے ہیں اور کچھ چھٹیوں پر جارہے ہیں۔
اس سے قبل چین کے ایک ارب پتی لائی جنیوآن اپنے 6400 ملازمین کو فرانس کی سیر پر لے گئے تھے اور اس پر اربوں روپے خرچ ہوئے تھے۔
گیس اور تیل پیدا کرنے والی ایک کمپنی ہل کورپ کے مالک کی دریادلی اور سخاوت نے دنیا بھر کو اس وقت حیران کردیا جب اس سال بہتر کارکردگی پر کمپنی کے سی ای او جیف ہلڈیبرانڈ نے کمپنی کے ہر ایک رکن کو 1 لاکھ ڈالر کا کرسمس بونس دینے کا اعلان کیا ہے۔
کمپنی کی استقبالیہ پر ملازمت کرنے والی ایمنڈا تھامپسن گزشتہ 10 برس سے یہاں کام کررہی ہیں کہ ان کی کمپنی ملازمت کی بہترین جگہ ہے اور اسی لیے اسے فورچیون نے دنیا کی کی 100 بہترین کمپنیوں میں سے تیسرا نمبر دیا ہے۔ کمپنی مالکان نے کہا تھا کہ اگر ان کا ادارہ پانچ سال میں دوگنی ترقی کرلے گا تو ملازمین کا ناقابلِ یقین انعام بونس کی صورت میں دیا جائے گا۔
ملازمین کے مطابق بونس ملنے کے دن گویا ان کی زندگی تبدیل کرنے کا ایک اہم روز ہے۔ جیسے ہی کمپنی نے بونس کا اعلان کیا لوگ خوشی سے رونے لگے اور ملازمین ایک دوسرے کو گلے لگانے لگے اور اس دن کو غیرمعمولی قرار دیا۔ لیکن اسی کمپنی نے2010 میں بھی اپنے ملازمین کو ایک اور تحفہ دیا تھا جس میں انہیں 50 ہزار ڈالر کی کار یا 35 ہزار ڈالر کیش میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا تھا۔ اب ایک لاکھ ڈالر کی رقم کے بعد کچھ ملازمین قبل از وقت ریٹائرمنٹ لے رہے ہیں، بعض اپنے گھروں کو بنوارہے ہیں اور کچھ چھٹیوں پر جارہے ہیں۔
اس سے قبل چین کے ایک ارب پتی لائی جنیوآن اپنے 6400 ملازمین کو فرانس کی سیر پر لے گئے تھے اور اس پر اربوں روپے خرچ ہوئے تھے۔