پاکستان کے دیگر صوبوں کی نسبت سندھ زیادہ پرامن ہے قائم علی شاہ
نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرتے ہوئے امن و امان بحال کرنے میں کافی حد تک کامیابی حاصل کی، وزیراعلیٰ سندھ
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ پاکستان کے دوسروں صوبوں کی نسبت سے زیادہ پر امن ہے اور صوبے میں امن و امان کی صورتحال میں پہلے سے بہت زیادہ بہتری آئی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے پولینڈ اور سوئیڈن کے سفیروں سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں جن میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ سندھ سرمایہ کاری کے لیے آئیڈیل صوبہ ہے کیوں کہ سندھ پاکستان کے دوسروں صوبوں کی نسبت سے زیادہ پر امن ہے اور صوبے میں امن و امان کی صورتحال میں پہلے سے بہت زیادہ بہتری آئی ہے جس سے نہ صرف مقامی افراد بلکہ بیرونی ملکوں کا بھی اعتماد بحال ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد سرگرمیوں کو نظر میں رکھتے ہوئے ٹارگٹڈ آپریشن شروع کیا جو آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہے گا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ اسمبلی سے رینجرز کے اختیارات کی توثیق کی ہے جس میں ان کو دہشت گردی کی معاونت، مالی مدد کرنے والوں کے خلاف پیشگی اجازت کے ساتھ کارروائی کا اختیار دیا گیا جب کہ 4 سنگین جرائم دہشت گردی ، ٹارگٹ کلنگ ، اغوا برائے تاوان اور بھتہ خوری کے خلاف آپریشن شروع کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرتے ہوئے امن و امان بحال کرنے میں کافی حد تک کامیابی حاصل کی جب کہ شمالی علاقہ جات اور دیگر صوبوں میں اب بھی دہشت گرد کاروائیاں ہورہی ہیں جن پر جلد قابو پالیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی میں داعش کی موجودگی کی اطلاعات مسترد کردیا۔
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے پولینڈ اور سوئیڈن کے سفیروں سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں جن میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ سندھ سرمایہ کاری کے لیے آئیڈیل صوبہ ہے کیوں کہ سندھ پاکستان کے دوسروں صوبوں کی نسبت سے زیادہ پر امن ہے اور صوبے میں امن و امان کی صورتحال میں پہلے سے بہت زیادہ بہتری آئی ہے جس سے نہ صرف مقامی افراد بلکہ بیرونی ملکوں کا بھی اعتماد بحال ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد سرگرمیوں کو نظر میں رکھتے ہوئے ٹارگٹڈ آپریشن شروع کیا جو آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہے گا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ اسمبلی سے رینجرز کے اختیارات کی توثیق کی ہے جس میں ان کو دہشت گردی کی معاونت، مالی مدد کرنے والوں کے خلاف پیشگی اجازت کے ساتھ کارروائی کا اختیار دیا گیا جب کہ 4 سنگین جرائم دہشت گردی ، ٹارگٹ کلنگ ، اغوا برائے تاوان اور بھتہ خوری کے خلاف آپریشن شروع کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرتے ہوئے امن و امان بحال کرنے میں کافی حد تک کامیابی حاصل کی جب کہ شمالی علاقہ جات اور دیگر صوبوں میں اب بھی دہشت گرد کاروائیاں ہورہی ہیں جن پر جلد قابو پالیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی میں داعش کی موجودگی کی اطلاعات مسترد کردیا۔