امریکا میں دہشتگرد حملوں خطرہ اب بھی موجود ہے باراک اوباما
حکومت نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات کیے ہیں، امریکی صدر
KARACHI:
امریکی صدر باراک اوباما کا کہنا ہے کہ امریکا پرحملے کے بارے میں امریکی انٹیلی جنس کے پاس مصدقہ اطلاعات نہیں تاہم دہشت گرد حملوں کا خطرہ اب بھی موجود ہے۔
واشنگٹن میں خطا ب کرتے ہوئے امریکی صدر باراک اوباما کا کہنا تھا کہ پیرس حملوں کے بعدامریکی شہری پریشان تھے تاہم حکومت نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات کیے ہیں اور اس سلسلے میں بیرون ممالک امریکی شہریوں اور اڈوں کی حفاظت کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیرس اور کیلیفورنیا فائرنگ واقعے کے بعد امریکیوں کا فکرمند ہونا فطری ہے جب کہ کیلیفورنیا واقعے کی تفتیش کو وفاقی حکومت کی مکمل حمایت حاصل ہے۔
امریکی صدر نے کہا کہ ایجنسیوں اور سکیورٹی فورسز نے ملک میں متعدد حملے ناکام بھی بنائے اور ملک میں دہشت گردوں کا داخلہ روکنے کے لیے ہر ممکن اقدام کررہے ہیں، دہشت گردی کے خطرے سے متعلق امریکی انٹیلی جنس کے پاس مصدقہ اطلاعات نہیں تاہم دہشت گرد حملوں کا خطرہ اب بھی موجود ہے جس کے لیے ایئرپورٹس اوردیگرحساس مقامات کی سکیورٹی مزید سخت کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا میں ہرپس منظرو مذہب کا شہری دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اتحادی ہے جب کہ چھوٹے گروپوں کے حملوں سے بچنا اور ان کا پتا لگانا مشکل ہے جس کے لیے ہمیں چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔
امریکی صدر باراک اوباما کا کہنا ہے کہ امریکا پرحملے کے بارے میں امریکی انٹیلی جنس کے پاس مصدقہ اطلاعات نہیں تاہم دہشت گرد حملوں کا خطرہ اب بھی موجود ہے۔
واشنگٹن میں خطا ب کرتے ہوئے امریکی صدر باراک اوباما کا کہنا تھا کہ پیرس حملوں کے بعدامریکی شہری پریشان تھے تاہم حکومت نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات کیے ہیں اور اس سلسلے میں بیرون ممالک امریکی شہریوں اور اڈوں کی حفاظت کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیرس اور کیلیفورنیا فائرنگ واقعے کے بعد امریکیوں کا فکرمند ہونا فطری ہے جب کہ کیلیفورنیا واقعے کی تفتیش کو وفاقی حکومت کی مکمل حمایت حاصل ہے۔
امریکی صدر نے کہا کہ ایجنسیوں اور سکیورٹی فورسز نے ملک میں متعدد حملے ناکام بھی بنائے اور ملک میں دہشت گردوں کا داخلہ روکنے کے لیے ہر ممکن اقدام کررہے ہیں، دہشت گردی کے خطرے سے متعلق امریکی انٹیلی جنس کے پاس مصدقہ اطلاعات نہیں تاہم دہشت گرد حملوں کا خطرہ اب بھی موجود ہے جس کے لیے ایئرپورٹس اوردیگرحساس مقامات کی سکیورٹی مزید سخت کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا میں ہرپس منظرو مذہب کا شہری دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اتحادی ہے جب کہ چھوٹے گروپوں کے حملوں سے بچنا اور ان کا پتا لگانا مشکل ہے جس کے لیے ہمیں چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔