نادرا نے بھارتی شہریوں کو بھی شناختی کارڈ جاری کردیےانکشاف
خانو خان نامی بھارتی شہری کے 7 رکنی خاندان نے 2004 میں میرپور خاص سے شناختی کارڈ بنوائے
نادرا کی جانب سے افغان اور مشرق وسطیٰ کے جنگجوؤں کے علاوہ بھارتی شہریوں کو بھی پاکستانی شناختی کارڈ جاری کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
آئی ایس آئی اور نادرا کے ویجیلنس ڈائریکٹوریٹ کی پورٹ کے مطابق کم از کم دو بھارتی خاندانوں کی نشاندہی ہوئی ہے جنھوں نے نادرا حکام کو رشوت دے کر شناختی کارڈ حاصل کئے۔ 27 اپریل 1998 کو سیاحتی ویزے پر خانو خان نامی شخص کا سات رکنی بھارتی خاندان پاکستان آیا اور رحیم یار خان میں رہائش اختیار کرلی۔
ابتدائی طور پر خاندان نے پولیس سے پرمٹ حاصل کیا مگر جیسے ہی پرمٹ کی مدت ختم ہوئی تو خاندان خاموشی سے سندھ کے علاقے میرپور خاص منتقل ہوگیا اور 2004 میں نادرا عملے کی ملی بھگت سے شناختی کارڈ حاصل کرلیے۔ رپورٹ کے مطابق شناختی کارڈ کے حصول میں ایجنٹ مافیا نے کردار ادا کیا اور خانو خان نے علی محمد کے نام سے شناختی کارڈ حاصل کیا، اسی طرح اس کی اہلیہ حوراں مائی، بیٹے کمال خان، بیٹیوں کمالی مائی، مہران مائی، چکمل مائی اور سرداراں مائی کو بھی شناختی کارڈ جاری کیے گئے۔
آئی ایس آئی اور نادرا کے ویجیلنس ڈائریکٹوریٹ کی پورٹ کے مطابق کم از کم دو بھارتی خاندانوں کی نشاندہی ہوئی ہے جنھوں نے نادرا حکام کو رشوت دے کر شناختی کارڈ حاصل کئے۔ 27 اپریل 1998 کو سیاحتی ویزے پر خانو خان نامی شخص کا سات رکنی بھارتی خاندان پاکستان آیا اور رحیم یار خان میں رہائش اختیار کرلی۔
ابتدائی طور پر خاندان نے پولیس سے پرمٹ حاصل کیا مگر جیسے ہی پرمٹ کی مدت ختم ہوئی تو خاندان خاموشی سے سندھ کے علاقے میرپور خاص منتقل ہوگیا اور 2004 میں نادرا عملے کی ملی بھگت سے شناختی کارڈ حاصل کرلیے۔ رپورٹ کے مطابق شناختی کارڈ کے حصول میں ایجنٹ مافیا نے کردار ادا کیا اور خانو خان نے علی محمد کے نام سے شناختی کارڈ حاصل کیا، اسی طرح اس کی اہلیہ حوراں مائی، بیٹے کمال خان، بیٹیوں کمالی مائی، مہران مائی، چکمل مائی اور سرداراں مائی کو بھی شناختی کارڈ جاری کیے گئے۔