امریکا میں مذاق میں اسکول کو بم سے اڑانے کا کہنے پر سکھ طالب علم کو جیل بھیج دیا گیا

12 سالہ ارمان سنگھ نے اپنے دوست سے مذاق میں اسکول میں بم رکھنے کا کہا جس پر اس کی شکایت اسکول پرنسپل کو کردی گئی


ویب ڈیسک December 18, 2015
12 سالہ ارمان سنگھ نے اپنے دوست سے مذاق میں اسکول میں بم رکھنے کا کہا جس پر اس کی شکایت اسکول پرنسپل کو کردی گئی، فوٹو: فائل

BEIJING: دہشت گردی کا خوف امریکیوں کے دل و دماغ پر کچھ اس طرح سوار ہوگیا ہے اور اس سے متعلق مذاق کرنا بھی اب وہاں جرم بن چکا ہے جس کا مظاہرہ اس وقت نظر آیا جب ایک سکھ طالب علم نے کلاس میں ٹیچر کے سامنے مذاق میں کہہ دیا کہ اس کے بیگ میں بم ہے جس پر اسے تین دن کے جیل کی ہوا کھانا پڑی۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق 12 سالہ طالب علم ارمان سنگھ نے کلاس میں بیٹھے دوست سے مذاق میں کہہ دیا کہ اس کے بیگ میں بم ہے جس پر اس طالب علم نے اس کی اطلاع ٹیچر کو دی جب کہ ٹیچر نے پرنسپل کو اس بات سے آگاہ کیا تو پرنسپل نے بغیر کسی تحقیق کے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی اور طالب علم کو جیل بھیج دیا گیا ۔ارمان سنگھ کی قریبی عزیز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پرواقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ارمان نے محض مذاق کیا تھا لیکن پرنسپل نے بغیر کسی تحقیق اور سوال جواب کے اسے اسی وقت پولیس کے حوالے کردیا جس پر اسے تین دن کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔

ارمان نامی اس طالب علم کو اسکول سے سیدھا جیل بھیجا گیا اور اس کے والدین کو بھی اس واقعے سے آگاہ نہیں کیا گیا تاہم واقعے کی اطلاع ملنے پر بچے کے والدین نے پولیس سے رابطہ کیا تو انہیں اپنے بیٹے کی جیل میں موجودگی کا علم ہوا۔ پولیس کے مطابق اسکول انتظامیہ کی جانب سے اسکول کو دہشت گردی کے منصوبے میں تباہ کرنے کی شکایت طالب علم کو گرفتا کیا گیا جب کہ والدین کا کہنا ہےکہ ان کی فیملی 3 ماہ قبل ہی ڈیلاس میں شفٹ ہوئی ہے اور ارمان ابھی تک خود کو یہاں ایڈجسٹ نہیں کرپایا جب کہ بچہ بچپن سے ہی دل کا مریض ہے جس کے وجہ سے اب تک اس کے دل کی 3 بار سرجری ہوچکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ارمان کے دوستوں کے نزدیک وہ ایک طنزو مزاح اور ہمدرد دل رکھنے والا بچہ ہے اور یہ بھی اس کا مذاق ہی تھا۔

واضح رہے کچھ عرصہ قبل ٹیکساس میں ہی ایک مسلمان بچے احمد محمد کے وال کلاک کو بم سمجھ کر اسے ہتھکڑی لگا دی گئی تھی جس پر انتظامیہ نے معافی بھی مانگی اور صدر براک اوباما نے اس سے ملاقات بھی کی تھی لیکن اس کے باوجود احمد نے امریکا کو خیر باد کہہ کر دبئی میں رہائش اختیار کرلی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں