برطانوی خاتون نے شوہرکوپہلی ملاقات سے 3 سال پہلے ہی شادی کیلیے چن لیا
جن صاحب کا پروفائل انھیں ویب سائٹ پر دکھایا گیا تھا وہ کئی ماہ سے غائب تھے
شریک حیات کی تلاش یقینا ایک پیچیدہ نوعیت کا معاملہ ہے لیکن برطانوی خاتون فرانچیسکا ایمبر نے جس طرح سے اپنے شریک حیات کا انتخاب کیا اس کی تو مثال ملنا مشکل ہے۔
مقامی میڈیا کے فرانچسیکا نے 2009ء میں اپنی بہن کے مشورے پر انٹرنیٹ پرخاوند کی تلاش شروع کرنے کے لیے ایک ویب سائٹ پر اپنی ترجیحات بیان کیں جن کے مطابق ان کے شریک حیات کا قد کم از کم 6 فٹ 6انچ، نسل مخلوط اوررہائش لندن میں ہونا ضروری تھی۔ وہ کہتی ہیں کہ نتائج دیکھ کروہ حیران رہ گئیں کیونکہ عموماً اس طرح کی تلاش کے سیکڑوں جواب موصول ہوجاتے ہیں، لیکن ان کی تلاش کا ایک ہی جواب موصول ہوا۔ انھوں نے جب اس شخص کے پروفائل پرنظر ڈالی تو فوری طورپردل کو محسوس ہوا کہ یہی ان کا شریک حیات ہے، تبھی تو صرف ایمبر نام کے ایک ہی شخص کا نام ان کے سامنے آیا تھا۔وہ کہتی ہیں کہ ''میں نے فوری طور پر اپنی والدہ سے کہا یہ دیکھئے یہ میرے خاوند ہیں۔'' اس کے بعد انھوں نے اپنی سہیلیوں اورعزیزوں کو بھی بتادیا کہ انھیں شریک حیات مل گیا ہے۔
اب ایک اور مسئلہ کھڑاہوگیا، جن صاحب کا پروفائل انھیں ویب سائٹ پر دکھایا گیا تھا وہ کئی ماہ سے غائب تھے۔ فرانچیسکا کہتی ہیں کہ یہ صاحب ویب سائٹ پر نہیں آرہے تھے ، لہٰذا ان کے پاس انتظار کے سوا کوئی آپشن نہ تھا۔فرانچیسکا مسلسل تین سال تک اس شخص سے رابطے کی کوششیں کرتی رہیں، کیونکہ وہ اسے اپنا خاوند قرار دے چکی تھیں۔ پھر تین سال بعد ایک اور دلچسپ واقعہ رونما ہوا۔ فرانچیسکا کی ایک اجنبی شخص سے ملاقات کا اہتمام کیا گیا، اور وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئیں کہ یہ وہی شخص تھا جسے وہ تین سال سے خاوند منتخب کیے بیٹھی تھیں۔ کیسی ایمبر نامی اس شخص کو جب فرانچیسکا کی داستان محبت کا علم ہوا تو وہ بھی متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکا اور فوراً شادی کے لیے ہاں کہہ دی۔ اب وہ واقعی فرانچیسکا کا خاوندہے اور دونوں لندن میں پرمسرت ازدواجی زندگی سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔
مقامی میڈیا کے فرانچسیکا نے 2009ء میں اپنی بہن کے مشورے پر انٹرنیٹ پرخاوند کی تلاش شروع کرنے کے لیے ایک ویب سائٹ پر اپنی ترجیحات بیان کیں جن کے مطابق ان کے شریک حیات کا قد کم از کم 6 فٹ 6انچ، نسل مخلوط اوررہائش لندن میں ہونا ضروری تھی۔ وہ کہتی ہیں کہ نتائج دیکھ کروہ حیران رہ گئیں کیونکہ عموماً اس طرح کی تلاش کے سیکڑوں جواب موصول ہوجاتے ہیں، لیکن ان کی تلاش کا ایک ہی جواب موصول ہوا۔ انھوں نے جب اس شخص کے پروفائل پرنظر ڈالی تو فوری طورپردل کو محسوس ہوا کہ یہی ان کا شریک حیات ہے، تبھی تو صرف ایمبر نام کے ایک ہی شخص کا نام ان کے سامنے آیا تھا۔وہ کہتی ہیں کہ ''میں نے فوری طور پر اپنی والدہ سے کہا یہ دیکھئے یہ میرے خاوند ہیں۔'' اس کے بعد انھوں نے اپنی سہیلیوں اورعزیزوں کو بھی بتادیا کہ انھیں شریک حیات مل گیا ہے۔
اب ایک اور مسئلہ کھڑاہوگیا، جن صاحب کا پروفائل انھیں ویب سائٹ پر دکھایا گیا تھا وہ کئی ماہ سے غائب تھے۔ فرانچیسکا کہتی ہیں کہ یہ صاحب ویب سائٹ پر نہیں آرہے تھے ، لہٰذا ان کے پاس انتظار کے سوا کوئی آپشن نہ تھا۔فرانچیسکا مسلسل تین سال تک اس شخص سے رابطے کی کوششیں کرتی رہیں، کیونکہ وہ اسے اپنا خاوند قرار دے چکی تھیں۔ پھر تین سال بعد ایک اور دلچسپ واقعہ رونما ہوا۔ فرانچیسکا کی ایک اجنبی شخص سے ملاقات کا اہتمام کیا گیا، اور وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئیں کہ یہ وہی شخص تھا جسے وہ تین سال سے خاوند منتخب کیے بیٹھی تھیں۔ کیسی ایمبر نامی اس شخص کو جب فرانچیسکا کی داستان محبت کا علم ہوا تو وہ بھی متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکا اور فوراً شادی کے لیے ہاں کہہ دی۔ اب وہ واقعی فرانچیسکا کا خاوندہے اور دونوں لندن میں پرمسرت ازدواجی زندگی سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔