ڈاکٹر عاصم کیس رؤف صدیقی کی عبوری ضمانت میں 2 جنوری تک توسیع

ہائیکورٹ سے انصاف نہ ملا تو سپریم کورٹ تک جاؤں گا، رؤف صدیقی


ویب ڈیسک December 19, 2015
مجھے تنگ کرنے کے لئے میرے خلاف 23 جھوٹی ایف آئی آر بنائی گئیں، رؤف صدیقی۔ فوٹو: فائل

MULTAN: ڈاکٹر عاصم کیس میں ایم کیو ایم کے رہنما رؤف صدیقی کی عبوری ضمانت میں 2 جنوری تک توسیع کر دی گئی ہے۔

ایم کیو ایم رہنما رؤف صدیقی ڈاکٹر عاصم کیس میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش ہوئے اور ضمانت میں توسیع کی درخواست کی جس پر عدالت نے ان کی عبوری ضمانت میں 2 جنوری تک توسیع کردی۔ اس موقع پر پولیس کے تفتیشی افسر الطاف حسین کی جانب سے عدالت میں چالان بھی پیش کیا گیا جس میں کہا گیا کہ ایم کیو ایم رہنما کے خلاف کسی قسم کے شواہد نہیں ملے ہیں اور اس حوالے سے رپورٹ عدالت میں جمع کرا چکا ہوں۔

بعد ازاں رؤف صدیقی کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مجھے تنگ کرنے کے لئے میرے خلاف 23 جھوٹی ایف آئی آر بنائی گئیں، ہائیکورٹ سے انصاف نہ ملا تو سپریم کورٹ تک جاؤں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن کا مطالبہ ایم کیو ایم نے ہی کیا تھا اور کراچی آپریشن کے حوالے سے ہمارا موقف بالکل واضح ہے کہ آپریشن بلا تفریق ہونا چاہیئے۔

ایم کیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں مجرموں اور کرپٹ عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے، بے گناہوں کے قاتلوں کو عدالت کے کٹہرے میں لایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے سب سے پہلے کراچی میں آپریشن کے لئے فوج سے مطالبہ کیا تھا، کراچی آپریشن کے بند کرنے کی نہیں بلکہ جاری رہنے کی حمایت کرتے ہیں لیکن آپریشن میں کسی کو سیاسی بنیادوں پر نشانہ نہیں بنانا چاہیئے، پیپلزپارٹی چاہتی ہے کہ ان کے مجرموں کو کوئی نہ پکڑے۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر عاصم نے الزام عائد کیا تھا کہ انھوں نے ایم کیو ایم رہنما رؤف صدیقی کے کہنے پر متعدد دہشت گردوں کو علاج و معالجے کی سہولیات فراہم کی تھیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں