دہشت گردوں کے مکمل خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا سربراہ پاک فوج

آرمی چیف نے شمالی وزیرستان کا دورہ کیا جہاں انہیں آپریشن ضرب عضب اور بحالی کےکاموں پر بریفنگ دی گئی، ترجمان پاک فوج


ویب ڈیسک December 19, 2015
آرمی چیف نے شمالی وزیرستان کا دورہ کیا جہاں انہیں آپریشن ضرب عضب اور بحالی کےکاموں پر بریفنگ دی گئی، ترجمان پاک فوج، فوٹو: آئی ایس پی آر

آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے مکمل خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا جب کہ قیام امن کے لیے دہشت گردوں کا نیٹ ورک ہر قیمت پر توڑیں گے۔



پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے شمالی وزیرستان کا دورہ کیا جہاں انہوں نے فوجی جوانوں اور قبائلی عمائدین کے ساتھ دن گزارا، آرمی چیف نے قبائلی رہنماؤں اور بے گھر افراد سے ملاقات کی جس میں قبائلی عمائدین نے دہشت گردوں ک خلاف آپریشن کی تعریف اور دہشت گردوں کو واپسی نہ آنے دینے کا عزم کیا جب کہ اس موقع پر آرمی چیف کو آپریشن ضرب عضب اور اس کے باعث نقل مکانی کرنے والے افراد سے متعلق بریفنگ بھی دی گئی۔



ترجمان کے مطابق آرمی چیف کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ آپریشن ضرب عضب کے باعث نقل مکانے کرنے والے ایک لاکھ 8503 بے گھر خاندان واپس آچکے ہیں جن میں شمالی و جنوبی وزیرستان کے 15 فیصد، فاٹا 38، خیبرایجنسی 78، کرم ایجنسی 35 جب کہ اورکزئی ایجنسی 34 فیصد بے گھر خاندانوں کی واپسی ہوچکی ہے۔



ترجمان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف نے شمالی وزیرستان میں بحالی کے کاموں کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا اور ہدایت کی کہ نقل مکانی کرنے والے افراد کی باوقار واپسی کو یقینی بنایا جائے۔ ترجمان کے مطابق دورے کے دوران آرمی چیف نے آپریشن میں قربانی دینے والے جوان و افسران کو خراج تحسین پیش کیا اور انٹیلی جنس ایجنسیوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف افسروں اور جوانوں کی جرات وعزم اور قربانی قابل ستائش ہے۔ اس موقع پر جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے مکمل خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا جب کہ دہشت گردوں اور ان کے رابطوں کا سراغ لگایا جا رہا ہے اوردیرپا امن کے لیے دہشت گردوں کا نیٹ ورک ہر قیمت توڑیں گے۔



ترجمان پاک فوج کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے شمالی وزیرستان میں کیڈٹ کالج کی تعمیر کا اعلان کیا جب کہ میر علی میں 110 بستروں کے اسپتال کا بھی افتتاح کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں