محمد عامر کی ممکنہ واپسی پلیئرز کے منہ بن گئے ٹیم میں انتشار کا خدشہ

رمیزراجہ نہ صرف پاکستان ٹیم بلکہ پی ایس ایل میں بھی ان کی شمولیت کی بھرپور مخالفت کرتے رہے ہیں


Sports Reporter December 20, 2015
رمیزراجہ نہ صرف پاکستان ٹیم بلکہ پی ایس ایل میں بھی ان کی شمولیت کی بھرپور مخالفت کرتے رہے ہیں۔ فوٹو؛ فائل

محمد عامر کی ممکنہ واپسی پر قومی کرکٹرز کے منہ بن گئے، اس سے ٹیم میں انتشار کا خدشہ بھی پیدا ہوگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے محمد عامر کو دورئہ نیوزی لینڈ اور اس کے بعد شیڈول ایونٹس کی تیاری کیلیے لگائے جانے والے تربیتی کیمپ میں شامل کرنے کی اجازت دیدی تھی، ان کے دوبارہ انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے تاہم سفر اتنا آسان نظر نہیں آتا، سابق کرکٹرز کی رائے اس حوالے سے منقسم ہے۔

رمیزراجہ نہ صرف پاکستان ٹیم بلکہ پی ایس ایل میں بھی ان کی شمولیت کی بھرپور مخالفت کرتے ہیں، پی سی بی گورننگ بورڈ میں بھی حامی اور مخالف موجود ہیں، دوسری جانب قومی کرکٹرز کی رائے بھی ایک نہیں ہے، چند تو ماضی میں کھل کر یا دبے الفاظ میں اپنے تحفظات کا اظہار کرتے رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق کئی کھلاڑی محمد عامر کے حوالے سے دل میں نرم گوشہ لانے کیلیے تیار نہیں، ٹیم میں انتشار کا امکان بھی رد نہیں کیا جاسکتا، ان پیچیدگیوں کے خدشات چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے بھی ظاہر کیے تھے جنھیں ختم کرنے کیلیے اسپن بولنگ کوچ مشتاق احمد نے راہ ہموار کرنے کیلیے مہم شروع کردی ہے۔

سابق کرکٹر گزشتہ روز بھی چند سینئرز سے بات چیت میں نوجوان بولر کو ''قابل قبول'' بنانے کی کوشش کرتے رہے، انھوں نے کھلاڑیوں کو بتایا کہ محمد عامر اپنی غلطی کا اعتراف اور اس پر ندامت کا اظہار بھی کرچکے ہیں، انھوں نے اپنے کیے کی سزا بھی بھگت لی لہٰذا اب معاف کرنا بہتر ہوگا، پیسر کو بھی اپنے رویے میں انکساری لانے اور خود کو ایک بہتر انسان کے روپ میں پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے، یہ سلسلہ قذافی اسٹیڈیم میں پیر سے شروع ہونے والے فٹنس اور ٹریننگ کیمپ میں بھی جاری رہے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد حفیظ بھی محمد عامر کی ٹیم میں واپسی پر خوش نہیں، اوپنر ڈومیسٹک میچ میں شرکت کی وجہ سے کیمپ میں شریک نہیں ہوسکیں گے، انھیں ٹریننگ میں محمد عامرکی شمولیت پرتحفظات ہیں، لہٰذا کیمپ کا حصہ بننے سے قبل پی سی بی حکام سے مشورہ بھی کرینگے۔ دریں اثنا پیسر کیلیے نیوزی لینڈ کا ویزا حاصل کرنے پر بھی سوالیہ نشان موجود ہے، کسی بھی جرم میں سزا پانے والے شخص کو وہاں داخلے کی اجازت بڑی مشکل سے ملتی ہے۔

پی سی بی کے قانونی ماہرین اتوار کو ان کی سفری دستاویزات کے حوالے سے مشاورت کرینگے جس کے بعد سفارت خانے سے رجوع کیا جائے گا، کلیئرنس ملنے پر ہی محمد عامر کو دورہ نیوزی لینڈ کیلیے اسکواڈ کا حصہ بنایا جاسکے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں