شام میں اپنی صلاحیت سے کم فوجی قوت استعمال کر رہے ہیں روسی صدر

ضرورت پڑنے پر شام میں اس سے بھی کہیں زیادہ فوجی طاقت استعمال کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، پیوٹن

ضرورت پڑنے پر شام میں اس سے بھی کہیں زیادہ فوجی طاقت استعمال کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، پیوٹن. فوٹو: فائل

WASHINGTON:
روس کے صدر ولاد میر پیوٹن کا کہنا ہے کہ شام میں جاری فوجی آپریشن کے دوران اپنی صلاحیت سے کم طاقت استعمال کر رہے ہیں تاہم ضرورت پڑنے پر اس سے بھی کہیں زیادہ طاقت استعمال کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

اپنے ایک بیان میں ولاد میر پیوٹن کا کہنا تھا کہ روس نے شام میں جاری آپریشن کے دوران اب تک جس ٹیکنالوجی کا استعمال کیا ہے، اس کے علاوہ بہت سی دوسری چیزیں بھی ہیں جنھیں ضرورت پڑنے پر استمعال کیا جا سکتا ہے۔


خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 2 روز قبل ہی شام میں خانہ جنگی کے خاتمے اور قیام امن کے لئے حکومت اور باغیوں کے درمیان مذاکرات کی راہ ہموار کرنے کے حوالے سے پیش کی گئی قرارداد کی متفقہ طور پر توثیق کی ہے۔ سلامتی کونسل کی قرارداد میں باقاعدہ مذاکرات کے وقت اور آئندہ 6 ماہ کے دوران اتحادی حکومت قائم کرنے کا کہا گیا ہے۔

دوسری جانب امریکی صدر براک اوباما نے گزشتہ روز قوم سے اپنے خطاب میں ایک بار پھر اس عزم کو دہرایا تھا کہ شام کے سیاسی مستقبل میں بشار الاسد کا کوئی کردار نہیں ہو گا اور خانہ جنگی سے متاثرہ ملک میں امن کے لئے بشار الاسد کا جانا ضروری ہے جب کہ اقوام متحدہ کی متفقہ طور پر منظور کی گئی قرارداد میں بشارالاسد کے کردار پر کوئی بات نہیں ہوئی اور نہ ہی فریقین کے درمیان مذاکرات کے آغاز کے لئے بشار الاسد کو ہٹانے کی بات سامنے آئی۔

واضح رہے کہ شام میں 2011 میں شروع ہونے والی خانہ جنگی میں اب تک ڈھائی لاکھ سے زائد افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔
Load Next Story