موسم سرما کی سبزیاں۔۔۔ ذائقے دار اور قدرتی اجزا سے بھرپور

گاجر، چقندر، مٹر، گوبھی، پالک اور میتھی کا استعمال ذائقے کے ساتھ غذائیت بھی بخشتا ہے

گاجر، چقندر، مٹر، گوبھی، پالک اور میتھی کا استعمال ذائقے کے ساتھ غذائیت بھی بخشتا ہے۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
موسم سرما کی سبزیاں ا ور پھل اس موسم کی ایک خاص کشش مانے جاتے ہیں، حالاں کہ ان میں سے کچھ سبزیاں تقریباً پورا سال ہی دست یاب ہوتی ہیں، لیکن کچھ سبزیاں ایسی ہیں، جو صرف سردیوں کے موسم میں ہی اچھی لگتی ہیں۔ یہ رس بھری اور تازہ سبزیاں غذائیت سے بھر پور ہونے کی وجہ سے صحت کے لیے تو مفید ہوتی ہی ہیں، ساتھ ہی ان کے ذائقے بھی لاجواب ہوتے ہیں۔ موسم سرما کی چند خاص سبزیاں یہ ہیں۔

٭گاجر

شیریں اور رس دار یہ حیرت انگیز سبزی موسم سرما کی سب سے مقبول سبزیوں میں شمار ہوتی ہے۔ گاجر سردیوں کی سبزی ہے، لیکن عام طور پر یہ پورا سال ہی دست یاب ہوتی ہے۔ موسم سے ہٹ کر اگر یہ سبزی استعمال کی جائے، تو اس کے ذائقے میں ہلکا سا فرق آنے لگتا ہے۔ گاجر سے مختلف اقسام کی مزے دار ڈشز تیار کی جاتی ہیں اور اس سبزی کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ یہ میٹھے اور نمکین دونوں طرح کے ذائقوں میں پسند کی جاتی ہے۔ گاجر کا کھویا ملا حلوہ، سلاد، مختلف سبزی، گاجر آلو، بھنی ہوئی گاجر، گاجر کی کھیر اور اچار کے علاوہ اور بھی کئی کھانے اس منفرد سبزی سے تیار کیے جا سکتے ہیں۔ گاجر کولیسٹرول فری سبزی ہے اور اس میں بہت کم مقدار میں روغن پایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں غذائی ریشہ، وٹامن A اور C کی بھی اچھی خاصی مقدار ہوتی ہے۔ گاجر میں اینٹی آکسیڈنٹ OXIDANTS اور مختلف اقسام کی معدنیات بھی ہوتی ہیں، جو آپ کو کینسر اور مختلف قسم کی رسولیوں سے دور رکھتی ہے۔

٭چقندر

چقندر میں مکمل طور پر تمام غذائی اجزا پائے جاتے ہیں۔ اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ اسے کھا نے سے کو لیسٹرول کم ہوتا ہے اور روزانہ چقندر سلاد کے طور پر یا صرف ابال کر کھانے سے بڑھتی ہوئی عمر کے اثرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔ چقندر کے پتوں میں وٹامن C، A اور B بھی پایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں اینٹی آکسیڈنٹ بھی موجود ہوتا ہے۔

٭مٹر

مٹر کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ اسے کچا اور پکا کر دونوں صورتوں میں کھایا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ مٹر سے کئی ڈشز تیار کی جاتی ہیں، جیسا کہ مٹر پلاؤ، قیمہ مٹر، سوپ وغیرہ۔ مٹر میں معدنی اجزا، وٹامن K اور Bکملپیکس، فولک ایسڈ اور ASCORIBC ایسڈ وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے۔

٭مولی

یہ کم کیلوریز والی ایسی سبزی ہے، جس کا ذائقہ میٹھا ہونے کے ساتھ ساتھ کھارا بھی ہوتا ہے، مولی میں وٹامن C اور B.6میں جیسے میگنشئیم، کوپر، کیلشئیم اور آئرن بھرپور مقدار میں ہوتا ہے۔ مولی جڑ کی سبزی ہے اور اسے عام طور پر سلاد میں استعمال کیا جاتا ہے۔ بہت سے لوگ اس کے پراٹھے بھی پسند کرتے ہیں۔


٭گوبھی

پھول گو بھی انتہائی کم کیلوریز کی حامل سبزی ہے، اس میں کولیسٹرول بالکل بھی نہیں۔ یہ سبزی کینسر سے بچاؤ میں بھی معاون ہے۔ اس میں پوٹاشئیم، کیلشئیم، میگنشیم اور آئرن پایا جاتا ہے۔ یہ ایک سبزی ہے، جو بہت جلدی تیار کی جا سکتی ہے۔ اگر آ پ کے گھر میں اچانک سے مہمان آگئے ہیں۔ تب بھی جھٹ پٹ تیار ہونے والی چیزوں میں گوبھی سرفہرست ہے فورا تیا ر کی جا سکتی ہے۔ گوبھی کی سبزی، پراٹھا، پکوڑے اور منچورین بھی بنایا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ گوبھی پلاؤ بھی بن سکتا ہے۔

٭پالک

پالک قدرتی اجزا کا خزانہ ہے۔ اس میں وٹامن A، Cاور K اور اومیگا تھری فیٹی ایسڈ پایا جاتا ہے۔ پالک پکاتے ہوئے ہمیشہ اس بات کا خیال رکھنا ضروری ہے کہ اسے کبھی بھی ضرورت سے زیادہ نہ پکائیں۔ اس سے پالک میں موجود تمام قدرتی اجزا ضایع ہو جاتے ہیں۔

٭سرسوں کا ساگ

اس کے پتوں میں وٹامن A اور K پایا جاتا ہے اور یہ ANTI OXIDANTS بھی ہے۔ اس کو کھانے سے جسم میں آئرن کی کمی دور ہوتی ہے اور خون کی کمی ہونے پر بھی اس کا زیادہ سے زیادہ استعمال فائدہ مند ہوتا ہے۔ سرسوں کے ساگ میں بہت کم کیلوریز پائی جاتی ہیں۔

٭میتھی

صرف پتوں سے بھرپور اس سبزی میں وٹامن A، Bاور B3 کے ساتھ ساتھ پوٹاشئیم، پروٹین، ایمینو ایسڈ بھی پایا جاتا ہے۔ یہ جسم میں بگڑے ہوئے ہارمونز پرابلم کو صحیح کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ سانس کے علاوہ بلڈ شوگر اور کولیسٹرول کو متوازن رکھتا ہے۔ ایسے افراد جنہیں دمہ، جلد کی بیماری یا جوڑوں کے درد کی شکایت رہتی ہو، انہیں میتھی کا استعمال اپنے کھانوں میں بڑھا دینا چاہیے۔ جن افراد کو تھائی رائڈ کے مسائل کا سامنا ہے، انہیں میتھی کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔ زیادہ دیر تک پکانے سے میتھی میں موجود تمام غذائی اجزا ضایع ہو جاتے ہیں۔

٭بروکلی

بروکلی بھی گوبھی کی ایک قسم ہے، سفید گوبھی کی نسبت بروکلی ہرے رنگ کی سبزی ہے یہ دل کے امراض، کینسر،فالج اور تشنج سے بھی بچاتی ہے اور مدافعتی نظام کو مضبوطی عطا کرتی ہے۔ میتھی میں معدنی اجزا، وٹامن A، K اور C کے علاوہ غذائی ریشہ بھی موجود ہوتا ہے۔
Load Next Story