کرکٹر ڈین جونز ڈی پورٹ اور واپسی

آسٹریلوی کرکٹر ڈین جونز کو بغیر ویزا پاکستان آنے پر ڈی پورٹ کرکے ایک اچھی روایت قائم کی گئی ہے۔

انٹرنیشنل ایئرلائنز کو پاکستانی قوانین اور بین الاقوامی سفری قواعد و ضوابط کی پاسداری کرنی چاہیے کیونکہ یہ پاکستان کے قومی وقار اور خودمختاری کا معاملہ ہے۔فوٹو: فائل

بین الاقوامی سفری قواعد و ضوابط کے حوالے سے ملک بھر کے ہوائی اڈے ایک عرصے سے 'فری فار آل' بنے ہوئے تھے، غیر ملکیوں کی بغیر ویزا پاکستان آمد اور پاکستان سے غلط سفری دستاویزات پر بیرون ممالک جانے کے واقعات وقتاً فوقتاً میڈیا پر رپورٹ ہوتے رہے لیکن بالآخر دیر آید درست آید، آسٹریلوی کرکٹر ڈین جونز کو بغیر ویزا پاکستان آنے پر ڈی پورٹ کرکے ایک اچھی روایت قائم کی گئی ہے۔


کرکٹر ڈین جونز پاکستان سپر لیگ میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے کوچ کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں، گزشتہ روز امارات ایئرلائنز کی پرواز سے اسلام آباد ایئرپورٹ پہنچے تو ایف آئی اے، امیگریشن حکام کی چیکنگ پر معلوم ہوا کہ ان کے پاس ویزا ہے نہ پاکستان میں داخلے کے لیے کسی قسم کی دوسری قانونی دستاویز ہے جس پر انھیں اگلی پرواز سے واپس دبئی ڈی پورٹ کردیا گیا، بعد ازاں وہ اپنی دستاویزات مکمل کروا کر لاہور پہنچے۔

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان نے ڈین جونز کو بغیر ویزا پاکستان لانے پر امارات ایئرلائنز کے خلاف کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ جس طرح پی آئی اے کو غیرممالک میں قانون کی پابندی کرائی جاتی ہے اسی طرح غیرملکی ایئرلائنز پر بھی قانون لاگو کیا جائے اور خلاف ورزی پر اسی طرح جرمانہ کیا جائے۔ گزشتہ دنوں اپنے بیٹے کے پاسپورٹ پر خاتون کے لاہور سے دبئی سفر کرنے والے معاملے کے ذمے دار ایف آئی اے افسران کو انکوائی کے بعد نوکری سے برطرف کیا جانا بھی مستحسن فعل ہے، سسٹم میں خامیاں پیدا کرنے اور غفلت برتننے والے ملازمین کی بازپرس اور سزا ہوگی تو دیگر نصیحت پکڑیں گے۔ انٹرنیشنل ایئرلائنز کو پاکستانی قوانین اور بین الاقوامی سفری قواعد و ضوابط کی پاسداری کرنی چاہیے کیونکہ یہ پاکستان کے قومی وقار اور خودمختاری کا معاملہ ہے۔
Load Next Story