پنجاب حکومت نے پاکستان اسٹیل کی 200ایکڑاراضی مانگ لی
زیر تکمیل پاورپلانٹس کو کوئلے کی ترسیل کیلیے کول یارڈ بنائے جائیں گے، ماحولیاتی ماہرین مخالف
وفاقی حکومت کی پاکستان اسٹیل کوبحال کرنے کی ناکام کوششوں کے بعدصوبائی حکومتوں نے پاکستان اسٹیل کی قیمتی اراضی کے حصے بخرے کرنے کا آغازکردیا ہے۔
سابقہ دورحکومت میں پاکستان اسٹیل کی قیمتی اراضی ریئل اسٹیٹ مافیا کے ہاتھ چڑھ چکی ہے اور اب پنجاب حکومت نے پاکستان اسٹیل کی200 ایکڑ اراضی حاصل کرنے میں دلچسپی کا اظہار کردیا ہے۔ اس اراضی کو درآمدی کوئلہ ذخیرہ کرنے اور پنجاب میں لگنے والے کوئلے کے بجلی گھروں کوترسیل کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ پاکستان اسٹیل کے 2 ایڈہاک افسران نے اسلام آباد میں وفاقی وزارت صنعت و پیداوار اور پنجاب حکومت کے نمائندوں کے ساتھ ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میںاس تجویز پرغورکیا تاہم اراضی پرسندھ حکومت کی جانب سے کیے جانے والے ملکیتی دعوے اور وفاق و سندھ کے مابین موجودہ تناؤکی صورت حال کے پیش نظراس تجویز کو قابل عمل بنانے تک خفیہ رکھنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔
ساحل سمندر پرقائم درآمدی خام مال کی جیٹی پنجاب حکومت کو دینے کی تجویز دی گئی ہے۔ یہ جیٹی پنجاب میں لگنے والے کوئلے کے بجلی گھروں کودرآمدی کوئلے کی ترسیل کے لیے بطورکول یارڈاستعمال کی جائے گی۔ اس حوالے سے محکمہ ریلوے نے بھی اپنی منصوبہ بندی مکمل کرلی ہے۔
سابقہ دورحکومت میں پاکستان اسٹیل کی قیمتی اراضی ریئل اسٹیٹ مافیا کے ہاتھ چڑھ چکی ہے اور اب پنجاب حکومت نے پاکستان اسٹیل کی200 ایکڑ اراضی حاصل کرنے میں دلچسپی کا اظہار کردیا ہے۔ اس اراضی کو درآمدی کوئلہ ذخیرہ کرنے اور پنجاب میں لگنے والے کوئلے کے بجلی گھروں کوترسیل کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ پاکستان اسٹیل کے 2 ایڈہاک افسران نے اسلام آباد میں وفاقی وزارت صنعت و پیداوار اور پنجاب حکومت کے نمائندوں کے ساتھ ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میںاس تجویز پرغورکیا تاہم اراضی پرسندھ حکومت کی جانب سے کیے جانے والے ملکیتی دعوے اور وفاق و سندھ کے مابین موجودہ تناؤکی صورت حال کے پیش نظراس تجویز کو قابل عمل بنانے تک خفیہ رکھنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔
ساحل سمندر پرقائم درآمدی خام مال کی جیٹی پنجاب حکومت کو دینے کی تجویز دی گئی ہے۔ یہ جیٹی پنجاب میں لگنے والے کوئلے کے بجلی گھروں کودرآمدی کوئلے کی ترسیل کے لیے بطورکول یارڈاستعمال کی جائے گی۔ اس حوالے سے محکمہ ریلوے نے بھی اپنی منصوبہ بندی مکمل کرلی ہے۔