بچوں کو جنسی ترغیب دینا اور فلم بندی جرم قرار سینٹ سے بل منظور
بچوں کو جنسی ترغیب دینے اور فلم بندی پر 7 سال زیادتی کے مرتکب مجرم کو عمر قید کی سزا ہوگی
سینیٹ نے تعزیرات پاکستان اور ضابطہ فوجداری میں ترمیم کا بل منظور کرلیا ہے جس کے تحت بچوں کو جنسی ترغیب دینا، جنسی عمل کی فلم بندی اور زیادتی جرم قرار دیا گیا ہے۔
چیئرمین رضا ربانی کی سربراہی میں سینیٹ کے اجلاس کے دوران تعزیرات پاکستان اور ضابطہ فوجداری میں ترمیم کا بل پیش کیا گیا جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔ بل کے تحت بچوں کو جنسی ترغیب دینا،جنسی عمل کی فلم بندی اور زیادتی جرم قرار دی گئی ہے اور 10 سے 14 سال عمر کا بچہ بھی اگر یہی جرم کرے تو وہ مجرم تصور ہوگا۔
منظور کئے گئے بل کے تحت بچوں کو جنسی ترغیب دینے پر ایک سے 7 سال تک قید جب کہ 5 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔ بچوں سے جنسی عمل کی فلم بندی پر 2 سے 7 سال قید اور 7 لاکھ جرمانہ ہوگا جب کہ بچوں سے زیادتی کے مرتکب مجرم کو عمر قید اور کم سے کم 5 لاکھ روپے جرمانہ ہو گا۔
چیئرمین رضا ربانی کی سربراہی میں سینیٹ کے اجلاس کے دوران تعزیرات پاکستان اور ضابطہ فوجداری میں ترمیم کا بل پیش کیا گیا جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔ بل کے تحت بچوں کو جنسی ترغیب دینا،جنسی عمل کی فلم بندی اور زیادتی جرم قرار دی گئی ہے اور 10 سے 14 سال عمر کا بچہ بھی اگر یہی جرم کرے تو وہ مجرم تصور ہوگا۔
منظور کئے گئے بل کے تحت بچوں کو جنسی ترغیب دینے پر ایک سے 7 سال تک قید جب کہ 5 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔ بچوں سے جنسی عمل کی فلم بندی پر 2 سے 7 سال قید اور 7 لاکھ جرمانہ ہوگا جب کہ بچوں سے زیادتی کے مرتکب مجرم کو عمر قید اور کم سے کم 5 لاکھ روپے جرمانہ ہو گا۔