اٹلی میں بڑھتی ہوئی آلودگی کے باعث پیزا بنانے پر پابندی عائد
ابتدائی طور پر پابندی 31 مارچ 2016 تک عائد کی گئی ہے جب کہ خلاف ورزی پر جرمانہ بھی عائد ہو گا
اٹلی کے شہر سان وٹالیانو میں تیزی سے بڑھتی ہوئی آلودگی کے باعث پیزا بنانے پر عارضی طور پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
سان وٹالیانو کے میئر نے تیزی سے بڑھتی ہوئی آلودگی کے باعث روایتی طریقے سے لکٹری کے کوئلے کا استعمال کرنے والی بیکریز اور پیزا بنانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ پابندی اس وقت تک برقرار رہے گی جب تک روایتی طریقے سے بیکری آئٹمز اور پیزا بنانے والی کمپنیز کے مالکان آلودگی کو فلٹر کرنے والا سسٹم نہیں لگا لیتے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ابتدائی طور پر یہ پابندی 31 مارچ 2016 تک لگائی گئی ہے تاہم اس عرصے کے دوران آلودگی کو کنٹرول کرنے والا سسٹم پوری طرح لاگو نہ ہو سکا تو اس پابندی کو بڑھایا بھی جا سکتا ہے۔ پابندی کی خلاف ورزی کرنے پر 1130 امریکی ڈالر جرمانہ ہو گا۔
واضح رہے کہ فضائی آلودگی سان وٹالیانو کا ایک دیرینہ مسئلہ ہے اور اس شہر کو چین کے دارالحکومت بیجنگ سے بھی زیادہ آلودہ شہر قرار دیا جا چکا ہے۔ 2015 میں سان وٹالیانو نے 114 مربتہ فضائی آلودگی سے تجاوز کیا جو اٹلی کے دوسرے آلودہ شہر میلان سے بھی زیادہ ہے جس نے رواں برس 86 مرتبہ فضائی آلودگی سے تجاوز کیا۔
سان وٹالیانو کے میئر نے تیزی سے بڑھتی ہوئی آلودگی کے باعث روایتی طریقے سے لکٹری کے کوئلے کا استعمال کرنے والی بیکریز اور پیزا بنانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ پابندی اس وقت تک برقرار رہے گی جب تک روایتی طریقے سے بیکری آئٹمز اور پیزا بنانے والی کمپنیز کے مالکان آلودگی کو فلٹر کرنے والا سسٹم نہیں لگا لیتے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ابتدائی طور پر یہ پابندی 31 مارچ 2016 تک لگائی گئی ہے تاہم اس عرصے کے دوران آلودگی کو کنٹرول کرنے والا سسٹم پوری طرح لاگو نہ ہو سکا تو اس پابندی کو بڑھایا بھی جا سکتا ہے۔ پابندی کی خلاف ورزی کرنے پر 1130 امریکی ڈالر جرمانہ ہو گا۔
واضح رہے کہ فضائی آلودگی سان وٹالیانو کا ایک دیرینہ مسئلہ ہے اور اس شہر کو چین کے دارالحکومت بیجنگ سے بھی زیادہ آلودہ شہر قرار دیا جا چکا ہے۔ 2015 میں سان وٹالیانو نے 114 مربتہ فضائی آلودگی سے تجاوز کیا جو اٹلی کے دوسرے آلودہ شہر میلان سے بھی زیادہ ہے جس نے رواں برس 86 مرتبہ فضائی آلودگی سے تجاوز کیا۔