لندن ایئرپورٹ پر برطانوی مسلم خاندان کو امریکا جانے سے روک دیا گیا

حکام نے مسلم فیملی کو لندن کے گیٹ وک ائیرپورٹ پر دہشت گردی کے خطرے پیش نظر جہاز میں سوار ہونے سے روک دیا

حکام نے مسلم فیملی کو لندن کے گیٹ وک ائیرپورٹ پر دہشت گردی کے خطرے پیش نظر جہاز میں سوار ہونے سے روک دیا، فوٹو: فائل

امریکا میں ڈزنی لینڈ کی سیر کے لیے جانے والے برطانوی مسلم خاندان کو لندن کے ایئرپورٹ پر حکام نے فلائٹ میں سوار ہونے سے روک دیا۔

ویسے تو ماضی میں بھی پوری دنیا میں مسلمانوں کے خلاف تعصب برتا جاتا تھا لیکن پیرس ہونے والی حالیہ دہشت گردی کی کارروائیوں نے پوری دنیا بالخصوص یورپی ممالک اور امریکا میں مسلمانوں کی زندگی کو اذیت ناک بنا دیا ہے اور ان کے ساتھ نہایت ہتک آمیز سلوک روا رکھا جارہا ہے جب کہ ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا لندن کےایئرپورٹ پر جہاں ایک مسلم خاندان کو جہاز میں سوار ہونے سے روک دیا گیا۔


غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق لندن ایئرپورٹ پر ایک مسلم فیملی جو کہ امریکا میں چھٹیاں گزارنے کے لیے ڈزنی لینڈ کی سیر کو جانا چاہتے تھی لیکن حکام نے پوری فیملی کو لندن کے گیٹ وک ائیرپورٹ پر دہشت گردی کے خطرے پیش نظر جہاز میں سوار ہونے سے روک دیا۔ خبر ایجنسی کے مطابق واقعے پر برطانوی مسلم خاندان کے سربراہ طارق محمود کا کہنا تھا کہ 15 دسمبر کو ان کے خاندان کے 11 افراد جن میں ان کا بھائی اور بیٹے شامل تھے امریکا جانے کے لیے لندن ایئرپورٹ پہنچے جہاں حکام نے کوئی وضاحت پیش کیے بغیر انہیں جہاز میں سوار ہونے سے روک دیا۔

خبر ایجنسی کے مطابق مسلم خاندان کو امریکا میں داخلہ نہ دینے کے حوالے سے نہ صرف امریکی ہوم لینڈ سیکیورٹی بلکہ لندن میں امریکی سفارت خانے کی جانب سے بھی کسی قسم کا کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔
Load Next Story