نواب ثنااللہ زہری نے وزیراعلیٰ بلوچستان کے عہدے کا حلف اٹھالیا

کوشش ہوگی کہ ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ کا چھوڑا ہوا کام پورا کروں، نومنتخب وزیراعلیٰ

کوشش ہوگی کہ ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ کا چھوڑا ہوا کام پورا کروں، نومنتخب وزیراعلیٰ۔ فوٹو: آن لائن

LOS ANGELES:
مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر نواب ثنااللہ زہری نے بلوچستان کے 21 ویں وزیراعلیٰ کے طور پر حلف اٹھا لیا ہے جب کہ گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے ان سے حلف لیا۔


ایکسپریس نیوز کے مطابق نواب ثناء اللہ زہری نے بلوچستان کے 21ویں وزیراعلیٰ کے طور پر حلف اٹھا لیا ہے، حلف برداری کی تقریب گورنر ہاؤس بلوچستان میں ہوئی جہاں گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے نواب ثنااللہ زہری سے حلف لیا جب کہ تقریب میں گورنربلوچستان محمد خان اچکزئی، اسپیکرراحیلہ حمید درانی، وفاقی وزیرسیفران عبدالقادر بلوچ اور آئی جی ایف سی میجر جنرل شیرافگن بھی شریک تھے۔


اس سے قبل مری معاہدہ کے تحت وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ کے استعفیٰ کے بعد خالی ہونے والی نشست کے لئے مسلم لیگ (ن) کے نامزد امیدوار نواب ثنااللہ زہری نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جس کے مقابلے میں کسی بھی جماعت کے امیدوار نے کاغذات جمع نہیں کرائے اور اس طرح نواب ثنااللہ زہری بلامقابلہ صوبے کے نئے وزیراعلی منتخب ہوئے۔

دوسری جانب اسمبلی کے اجلاس کے دوران نواب ثنااللہ زہری پراعتماد کی قرارداد متفقہ طورپرمنظورکرلی گئی۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ محموداچکزئی، حاصل بزنجو،عبدالمالک بلوچ سمیت تمام اتحادیوں کا مشکورہوں، عوام کی فلاح وبہبود کےلیے اتحادیوں کوساتھ لےکرچلیں گے اور کوشش ہوگی کہ ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ کا چھوڑا ہوا کام پورا کروں۔

نومنتخب وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن قائم ہوگیا تو بلوچستان دیگرصوبوں سے آگےنکل جائےگا، ہم تمام اقوام کو مکمل تحفظ فراہم کریں گے، بلوچستان میں بسنے والے لوگ سیٹلرزنہیں بلکہ ہمارے بھائی ہیں، بےگناہ لوگوں کو مارنے والوں سے کوئی بات چیت نہیں ہوگی، سیاسی مصلحتوں سے پاک ہوکرعوام کی خدمت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ گڈ گورننس پرسب سے زیادہ توجہ دینے کی کوشش ہوگی، صوبےکے تمام ضلعی ہیڈکوارٹرزمیں ٹیکنیکل ٹریننگ سینٹرزقائم کئے جائیں گے اور پینے کے پانی کے لیے کوہ مردارکے پانی کا ذخیرہ کریں گے۔

واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) اور نیشنل پارٹی کے درمیان طے پانے والے مری معاہدے کے تحت وزیراعلی عبدالمالک بلوچ کی حکومت کی آدھی مدت 4 دسمبر کومکمل ہوئی جس کے بعد باقاعدہ طورپرانہوں نے کل اپنا استعفیٰ گورنر بلوچستان کے حوالے کردیا تھا۔
Load Next Story