بھارتی وزیراعظم نریندرمودی مختصر دورہ لاہور کے بعد نئی دلی روانہ
بھارتی وزیراعظم کے لاہورایئرپورٹ پہنچنے پروزیراعظم نواز شریف نے گلے لگا کر ان کا استقبال کیا۔
وزیراعظم نواز شریف کی بھارتی ہم منصب نریندر مودی سے جاتی امرا میں ڈیڑھ گھنٹے ملاقات ہوئی جس کے بعد نریندر مودی سخت سیکیورٹی انتطامات میں بھارت واپس روانہ ہوگئے ہیں۔
[poll id="845"]
بھارتی وزیراعظم نریندرمودی 120 رکنی وفد کے ہمراہ لاہورکے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچے تو وزیراعظم نوازشریف نے ریڈ کارپٹ پران کا پرتپاک استقبال کیا اورنریندرمودی کوگلے لگا لیا جس کے بعد دونوں رہنما ہیلی کاپٹر میں بیٹھ کر جاتی امراء پہنچے جہاں وزیراعظم نوازشریف کے صاحبزادے حسن نواز اور دیگر نے ان کا استقبال کیا۔ جاتی امرا میں دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم کے درمیان ڈیڑھ گھنٹے تک ملاقات جاری رہی جس میں باہمی دلچسپی سمیت دو طرفہ امورپرتبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پرنریندرمودی نے وزیراعظم نواز شریف کو نواسی کی شادی پر مبارکبات دیتے ہوئے اپنی جانب سے بھارتی ملبوسات کا تحفہ پیش کیا جسے انہوں نے قبول کرلیا۔
جاتی امرا میں ہونے والی انتہائی اہم ملاقات کے بعد نریندرمودی جب بھارت واپسی کے لیے ایئرپورٹ روانہ ہونے لگے تو وزیراعظم نوازشریف بھی ایئرپورٹ روانگی کے لیے اپنے بھارتی ہم منصب کے ہمراہ ایک ہی گاڑی میں روانہ ہوئے جس کے بعد نریندرمودی کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے ایئرپورٹ پہنچایا گیا جہاں وزیراعظم نوازشریف نے انہیں الوداع کہا۔
دوسری جانب بھارتی وزیراعظم کے لاہور پہنچنے پر بھارت میں اپوزیشن جماعت کانگریس اور عام آدمی پارٹی کی جانب سے شدید رد عمل دیکھنے میں آرہا ہے جب کہ دارالحکومت دہلی میں کارکنان کی بڑی تعداد سڑکوں پر جمع ہوئی اور حکومت مخالف نعرے بازی کرتے ہوئے بی جے پی کے جھنڈے نذرآتش کردیئے۔
قبل ازیں نریندر مودی کا مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ افغانستان سے نئی دہلی واپسی پرتھوڑی دیرلاہورایئرپورٹ پرقیام کروں گا جہاں پاکستانی ہم منصب نوازشریف سے ملاقات ہوگی۔
واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں پاکستان میں ہونے والی ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج کا کہنا تھا کہ امن اور دوستی کا پیغام لے کر پاکستان آئی ہوں اور وزیراعظم نریندر مودی بھی جلد پاکستان کا دورہ کریں گے۔
[poll id="845"]
بھارتی وزیراعظم نریندرمودی 120 رکنی وفد کے ہمراہ لاہورکے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچے تو وزیراعظم نوازشریف نے ریڈ کارپٹ پران کا پرتپاک استقبال کیا اورنریندرمودی کوگلے لگا لیا جس کے بعد دونوں رہنما ہیلی کاپٹر میں بیٹھ کر جاتی امراء پہنچے جہاں وزیراعظم نوازشریف کے صاحبزادے حسن نواز اور دیگر نے ان کا استقبال کیا۔ جاتی امرا میں دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم کے درمیان ڈیڑھ گھنٹے تک ملاقات جاری رہی جس میں باہمی دلچسپی سمیت دو طرفہ امورپرتبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پرنریندرمودی نے وزیراعظم نواز شریف کو نواسی کی شادی پر مبارکبات دیتے ہوئے اپنی جانب سے بھارتی ملبوسات کا تحفہ پیش کیا جسے انہوں نے قبول کرلیا۔
جاتی امرا میں ہونے والی انتہائی اہم ملاقات کے بعد نریندرمودی جب بھارت واپسی کے لیے ایئرپورٹ روانہ ہونے لگے تو وزیراعظم نوازشریف بھی ایئرپورٹ روانگی کے لیے اپنے بھارتی ہم منصب کے ہمراہ ایک ہی گاڑی میں روانہ ہوئے جس کے بعد نریندرمودی کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے ایئرپورٹ پہنچایا گیا جہاں وزیراعظم نوازشریف نے انہیں الوداع کہا۔
دوسری جانب بھارتی وزیراعظم کے لاہور پہنچنے پر بھارت میں اپوزیشن جماعت کانگریس اور عام آدمی پارٹی کی جانب سے شدید رد عمل دیکھنے میں آرہا ہے جب کہ دارالحکومت دہلی میں کارکنان کی بڑی تعداد سڑکوں پر جمع ہوئی اور حکومت مخالف نعرے بازی کرتے ہوئے بی جے پی کے جھنڈے نذرآتش کردیئے۔
قبل ازیں نریندر مودی کا مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ افغانستان سے نئی دہلی واپسی پرتھوڑی دیرلاہورایئرپورٹ پرقیام کروں گا جہاں پاکستانی ہم منصب نوازشریف سے ملاقات ہوگی۔
واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں پاکستان میں ہونے والی ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج کا کہنا تھا کہ امن اور دوستی کا پیغام لے کر پاکستان آئی ہوں اور وزیراعظم نریندر مودی بھی جلد پاکستان کا دورہ کریں گے۔