لاہورمیں 14 سالہ لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی پولیس بااثرملزمان کو گرفتار نہ کرسکی

مرکزی ملزم عدنان ثناء اللہ کا تعلق حکمران جماعت سے ہے جس کی گرفتاری میں پولیس تاحال ناکام ہے


ویب ڈیسک December 26, 2015
پولیس نے ہوٹل مینیجر سمیت 6 افراد کو گرفتار بھی کرلیا ہے, فوٹو: فائل

درندہ صفت ملزمان نے 14 سالہ لڑکی کو گھر کے سامنے سے اغوا کرکے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا لیکن کئی گھنٹوں بعد بھی پولیس ملزمان کو گرفتار کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے۔

اجتماعی زیادتی کا واقعہ لاہور کے علاقے اپرمال میں پیش آیا جہاں حکمران جماعت سے تعلق رکھنے والے بااثر ملزمان نے مبینہ طور پر 14 سالہ آٹھویں جماعت کی طالبہ کو اس کے گھر کے سامنے سے اغوا کیا اور بعد ازاں گیسٹ ہاؤس میں لے جا کر اسے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

میڈیکل رپورٹ میں بھی زیادتی کی تصدیق ہوگئی ہے جب کہ پولیس نے متاثرہ لڑکی کے اہلخانہ کی دراخواست پر 8 نامزد اور4نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔لڑکی کے بیان کے مطابق ملزم عدنان ثناء اللہ نے اسے گھر کے باہرسے اغوا کیا اور ہوٹل میں اپنے ساتھیوں سمیت زیادتی کا نشانہ بنایا ، بعد میں ملزمان نے نامعلوم نمبر سے لڑکی کی ہوٹل میں موجودگی کی اطلاع دی جس پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے لڑکی کو بازیاب کرالیا۔

پولیس نے ہوٹل مینیجر سمیت 6 افراد کو گرفتار بھی کرلیا ہے۔متاثرہ لڑکی کے اہلخانہ کے مطابق ملزمان کی جانب سے انہیں قتل کی دھمکیاں بھی دی جارہی ہیں۔ڈی آئی جی آپریشن حیدر اشرف کا کہنا ہے کہ پولیس ملزمان کی گرفتاری کے لیئےپوری کوشش کررہی ہے اور مخلتف جگہوں پر چھاپے بھی مارے جارہے ہیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں