آئٹم سانگ فلم کی تشہیر میں اہم کردار ادا کرتا ہے ژالے سرحدی

ہماری فلم کا معیار پہلے سے بہتر ہوگیا ہے، فلمساز فلم بینوں اور مارکیٹ کو ذہن میں رکھ کر کام کررہے ہیں، اداکارہ

کام کرنے کا مزہ فلم میں ہی آتا ہے کیونکہ ٹی وی ڈرامے میں ڈائیلاگ کے ساتھ ساتھ چہرے کے تاثرات سے کام لینا پڑتا ہے، ژالے۔ فوٹو: فائل

آئٹم سانگ فلم کا حصہ ہونے کے ساتھ اس کی تشہیر کا بھی اہم عنصر ہے کیونکہ اس سے کسی بھی فلم کی تشہیر بہتر طریقے سے ہوجاتی ہے۔

موجودہ دور کی فلموں میں آئٹم سانگ کی طرح سے بنائے جانیوالے گانوں کو پسند کیا جارہا ہے، تھیٹر پربھی کام کرنے کا تجربہ ہے، ابھی تک دو فلمیں کیں جن میں میری پرفارمنس کو سراہا گیا، فی الحال ابھی نیا کوئی فلمی پروجیکٹ نہیں کر رہی۔ ان خیالات کا اظہار معروف ماڈل واداکارہ ژالے سرحدی نے انٹرویو میں کیا۔ ژالے سرحدی کا کہنا تھا کہ فلم میکر فلم بین اور مارکیٹ کو ذہن میں رکھ کر ہی پروجیکٹ تیار کرتے ہیں۔ تین سال کے عرصہ میں ہماری فلم میکنگ کا معیار بہت بہتر ہوا ہے، جس کے باعث ہماری فلمیں اب بین الاقوامی مارکیٹ میں بھی دیکھی جانے لگی ہیں۔ ماضی میں بین الاقوامی مارکیٹ تک ہماری فلموں کی رسائی نہیں تھی جبکہ بالی ووڈ والوں نے اپنی فلم انڈسٹری کو ہالی ووڈ کے مقابلے میں لا کھڑا کیا، آج ہالی ووڈ کی بڑی فلم کمپنیاں بالی ووڈ میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔


ژالے سرحدی نے کہا کہ پاکستان فلم انڈسٹری کا مستقبل بہت روشن دیکھ رہی ہوں، اچھی بات یہ ہے کہ اب سب لکیر کا فقیر بننے کی بجائے منفرد موضوع کا انتخاب کر رہے ہیں، انھیں پردہ اسکرین پر پسند بھی کیا جارہا ہے۔ ژالے سرحدی نے کہا کہ فلم ''جلیبی'' میں میرا کردار ایک بار ڈانسر کا تھا، اسی لیے مجھ پر ایک گانا فلمایا گیا، جس کی تشہیری مہم کے طور پر استعمال کیا گیا۔

ٹی وی اور فلم میں فرق کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ٹی وی ڈرامے میں فنکار کو ڈائیلاگ اور چہرے کے تاثرات کے ذریعے کام لینا پڑتا ہے جبکہ فلم میں آپ ایسی کوئی قید نہیں ہوتی بلکہ اصل میں کام کرنے کا مزہ بھی فلم میں آتا ہے۔ ''رام چندر پاکستانی'' اور ''جلیبی'' ایک دوسرے سے بالکل منفرد موضوع اور کردار تھے۔ فی الحال فلم نہیں ان دنوں صرف ٹی وی پروجیکٹس ہی کر رہی ہوں۔
Load Next Story