لاہور زیادتی کیس مرکزی ملزم رکن اسمبلی کے گھر سے گرفتار

عدنان ثنا اﷲ کو رانا حیات کے گھر سے موبائل فون لوکیشن کی مدد سے گرفتار کیا گیا، پولیس


Monitoring Desk/Numainda Express December 28, 2015
عدنان ثنا اﷲ کو رانا حیات کے گھر سے موبائل فون لوکیشن کی مدد سے گرفتار کیا گیا، پولیس فوٹو: فائل

لاہور ریس کورس کے علاقے میں سیون اسٹار ہوٹل میں14 سالہ طالبہ سے اجتماعی زیادتی کیس کے مرکزی ملزم میاں عدنان ثنا اﷲ کو پولیس نے رات گئے واپڈا ٹاؤن سے رکن اسمبلی رانا حیات کے گھر چھاپہ مار کر گرفتار کر لیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق ملزم کو موبائل فون لوکیشن کی مدد سے گرفتار کیا گیا جبکہ ملزم کا کہنا ہے کہ اس نے گینگ ریپ الزام کو جھوٹا ثابت کرنے کیلیے خود گرفتاری دی ہے۔ ریس کورس پولیس نے ملزم کی گرفتاری ڈال کر اسے حوالات میں بند کردیا۔ پولیس کے مطابق ملزم نے ابتدائی تفتیش میں لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اجتماعی زیادتی کے الزامات بے بنیاد ہیں تاہم پولیس کے مطابق ابھی تفتیش جاری ہے۔ ڈی آئی جی آپریشن لاہور ڈاکٹر حیدر اشرف کا کہنا ہے کہ جلد حقائق سامنے آجائیں گے۔ قبل ازیں لڑکی کے ورثا نے ملزم کی عدم گرفتاری پر را ت گئے ریس کورس تھانے کے باہر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔

ادھر پولیس نے متاثرہ لڑکی اور حراست میں لیے جانیوالے ملزموں عبدالماجد، عمر، زمان، امیرمحمد، حارث اور بلاول کے ڈی این اے ٹیسٹ کیلیے نمونے فارنسک لیب کو بھجوا دیے، رپورٹ آنے پر گرفتار ملزموں کی لڑکی کے ساتھ زیادتی کے حوالے سے حتمی نتائج سامنے آئیں گے جبکہ حراست میں لیے جانیوالے ملزمان نے بتایا کہ انھوں نے زیادتی نہیں کی، وہ تو ہوٹل میں اپنے دوستوں سے ملنے آئے تھے۔ پولیس نے ہوٹل ملازمین کے بیانات بھی قلمبند کر لیے ہیں۔مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق لڑکی کوماڈل بننے کا شوق تھا، مرکزی ملزم عدنان ثنا اللہ نے اسے ماڈل بنانے کاجھانسہ دے کرمراسم استوار کیے اورہوٹل لے آیا، ملزم پہلے بھی ایسی وارداتیں کر چکا ہے جبکہ وہ اعلیٰ شخصیات کے ساتھ تصاویر دکھا کر بھی لڑکیوں کو مرعوب کرتا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔