وزیراعظم کا بن قاسم پاورمنصوبوں کو 2017 تک ہرصورت مکمل کرنے کا حکم

پورٹ قاسم پر صنعتی زون بھی قائم کر دیا گیا ہے جس میں 250 صنعتیں کام کر رہی ہیں، وزیراعظم کو بریفنگ


ویب ڈیسک December 28, 2015
اسحاق ڈار، خواجہ آصف اور خرم دستگیر بھی وزیراعظم نواز شریف کے ہمراہ ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس نیوز

وزیراعظم نواز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچے جہاں انھوں نے بن قاسم پاور پلانٹ کے کاموں کا جائرہ لیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم نواز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچے تو گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان اور وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے ان کا ایئر پورٹ پر استقبال کیا۔ وزیراعظم نواز شریف ایئرپورٹ سے بن قاسم پاور پلانٹ پہنچے جہاں انھیں چین کے تعاون سے لگائے گئے660 میگا واٹ کے کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے 2 منصوبوں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

وزیراعظم نوازشریف کو بتایا گیا کہ ایل این جی منصوبے کو 11 ماہ کی ریکارڈ مدت میں تیار کیا گیا۔ ایل این جی کو گیس میں تبدیل کر کے پائپ لائنوں کے ذریعے ترسیل کیا جائے گا۔ پورٹ قاسم پر صنعتی زون بھی قائم کر دیا گیا ہے جس میں 250 صنعتیں کام کر رہی ہیں، پورٹ قاسم پر 8 ٹرمینل بھی فعال ہیں۔ چینی انجینئرز نے وزیراعظم نواز شریف کو بتایا کہ پاکستان میں سیکیورٹی صورت حال اطمینان بخش ہے، توانائی کے مسائل پر قابو پانے کے لئے دن رات محنت کر رہے ہیں۔

وزیراعظم کو بتایا گیا کہ حکومت کی جانب سے ایل این جی سے 3600 میگا واٹ بجلی کے منصوبوں پر بھی کام جاری ہے۔ اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف نے منصوبے کو ستمبر 2017 تک ہر صورت میں مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ توانائی منصوبے مقررہ مدت میں مکمل ہوں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف سے وزیراعلیٰ سندھ کی مختصر ملاقات ہوئی جس میں انھوں نے رینجرز کے اختیارات کے حوالے سے سندھ حکومت کے تحفظات کے حوالے سے آگاہ کیا تاہم نواز شریف نے انھیں اپنے تحفظات ساتھ لے کر اسلام آباد میں ملاقات کرنے کا کہا۔ وزیراعلیٰ سندھ وزیراعظم سے ملاقات کے بعد ایئرپورٹ سے روانہ ہو گئے۔

وزیراعظم نواز شریف ایف پی سی سی آئی کی تقریب سے خطاب بھی کریں گے۔ اسحاق ڈار، خواجہ آصف اور خرم دستگیر بھی وزیراعظم نواز شریف کے ہمراہ ہیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |