امریکی ریاست ایروزونا میں ایسا گھرجس میں کھانا بھی کھائیں اوراسے بھی کھا جائیں
ماہرشیف نےکیک سے ہزاروں اینٹیں بناکر یہ مکان تعمیر کیا ہے جسے 150 ڈالرکی رقم ادا کرکے ایک دن کیلئے بک کرایا جاسکتا ہے۔
LONDON:
امریکا کی جنوب مغربی ریاست ایروزونا میں ایک مکان ایسا بھی ہے جسے ہزاروں پونڈ چینی اور دیگر اجزا سے تعمیر کیا گیا ہے جس کی خاص بات یہ ہے کہ اس گھر میں رہنے کے ساتھ ساتھ اس کے درو دیوار کو کھایا بھی جاسکتا ہے۔
ہینسل اینڈ گریٹل نامی کہانی میں بھی ایک ایسے ہی گھر کا نقشہ پیش کیا گیا ہے جو کھانے کی اشیا سے بنا ہوتا ہے تاہم اب ریاست ایروزونا کے شہر مرانا کے جنوب میں ایسا قابل تناول گھرتعمیر کیا گیا ہے جس میں کچھ وقت گزارا جاسکتا ہے اور آگ جلا کر کچھ دیر بیٹھا بھی جاسکتا ہے۔ لیکن ضروری نہیں کہ آپ بھوک مٹانے کے لیے مکان کی دیواریں توڑ کر کھائیں کیونکہ یہاں کھانے کے لیے تین کھانوں کا مینو بھی پیش کیا جاتا ہے۔
یہ گھر 19 فٹ بلند ہے جسے رز کارلٹن کے پیسٹری اور کیک ماسٹروں نے بنایا ہے۔ گزشتہ ایک ماہ سے یہاں لوگوں کا تانتا بندھا ہوا ہے اور لوگ اس گھر میں کھانا کھانے آتے ہیں۔ اس گھر کو بک کرایا جاسکتا ہے جس کے لیے 150 ڈالرکی رقم ادا کرنا ہوتی ہے اور ایک دن کے لیے پورا گھر آپ کے پاس ہوتا ہے جہاں 6 لوگ رہ سکتے ہیں اور یہاں دستیاب کھانے اور سافٹ ڈرنکس سے لطف اٹھاسکتے ہیں۔ مہمان اپنی مرضی کے مطابق ہوٹل کچن استعمال کرسکتے ہیں۔
بہت سے کیک اور پیسٹری بنانے والے ماہرین کا خیال تھا کہ کیک گھر نہیں بنایا جاسکتا لیکن رٹز کارلٹن کے شیف نے اس چیلنج کو قبول کیا اورانہوں نے گھر کی دیواریں بھی کیک سے بنائی ہیں۔ کیک بنانے کے ماہر نے جنجر بریڈ کے بڑے بڑے ٹکڑے روزانہ کی بنیاد پرتیارکئے اورانہیں پکاکر اینٹوں کی شکل میں کاٹا۔ اس کے بعد اس میں کچھ سرخ رنگ ڈالا تاکہ وہ باہرسے پینٹ کی طرح نظرآئیں۔ دیواروں کی تعمیرمیں 200 پونڈ جنجر پاؤڈر، 400 پاؤنڈ شہد، 50 پونڈ دارچینی اوردیگراجزا استعمال کیے گئے ہیں۔ اس طرح کیک کی 4 ہزار سے زائد ٹائلز بنائی گئیں اس ک بعد انہیں پیپرمنٹ سے سجایا گیا۔ بچے یہاں آکر دیواروں کو چاٹتے ہیں اور شیف کی ٹیم دوبارہ ان دیواروں کو ٹھیک کردیتی ہے۔
اس گھر کی مقبولیت دیکھ کر لوگ بار بار یہاں آتے ہیں اور گھر میں داخل ہوتے ہی انہیں ایک عجیب خوشبو کا احساس ہوتا ہے۔ اس گھرمیں کئی جگہ ٹافی اورکینڈی کا مٹیریل بھی استعمال کیا گیا ہے۔
امریکا کی جنوب مغربی ریاست ایروزونا میں ایک مکان ایسا بھی ہے جسے ہزاروں پونڈ چینی اور دیگر اجزا سے تعمیر کیا گیا ہے جس کی خاص بات یہ ہے کہ اس گھر میں رہنے کے ساتھ ساتھ اس کے درو دیوار کو کھایا بھی جاسکتا ہے۔
ہینسل اینڈ گریٹل نامی کہانی میں بھی ایک ایسے ہی گھر کا نقشہ پیش کیا گیا ہے جو کھانے کی اشیا سے بنا ہوتا ہے تاہم اب ریاست ایروزونا کے شہر مرانا کے جنوب میں ایسا قابل تناول گھرتعمیر کیا گیا ہے جس میں کچھ وقت گزارا جاسکتا ہے اور آگ جلا کر کچھ دیر بیٹھا بھی جاسکتا ہے۔ لیکن ضروری نہیں کہ آپ بھوک مٹانے کے لیے مکان کی دیواریں توڑ کر کھائیں کیونکہ یہاں کھانے کے لیے تین کھانوں کا مینو بھی پیش کیا جاتا ہے۔
یہ گھر 19 فٹ بلند ہے جسے رز کارلٹن کے پیسٹری اور کیک ماسٹروں نے بنایا ہے۔ گزشتہ ایک ماہ سے یہاں لوگوں کا تانتا بندھا ہوا ہے اور لوگ اس گھر میں کھانا کھانے آتے ہیں۔ اس گھر کو بک کرایا جاسکتا ہے جس کے لیے 150 ڈالرکی رقم ادا کرنا ہوتی ہے اور ایک دن کے لیے پورا گھر آپ کے پاس ہوتا ہے جہاں 6 لوگ رہ سکتے ہیں اور یہاں دستیاب کھانے اور سافٹ ڈرنکس سے لطف اٹھاسکتے ہیں۔ مہمان اپنی مرضی کے مطابق ہوٹل کچن استعمال کرسکتے ہیں۔
بہت سے کیک اور پیسٹری بنانے والے ماہرین کا خیال تھا کہ کیک گھر نہیں بنایا جاسکتا لیکن رٹز کارلٹن کے شیف نے اس چیلنج کو قبول کیا اورانہوں نے گھر کی دیواریں بھی کیک سے بنائی ہیں۔ کیک بنانے کے ماہر نے جنجر بریڈ کے بڑے بڑے ٹکڑے روزانہ کی بنیاد پرتیارکئے اورانہیں پکاکر اینٹوں کی شکل میں کاٹا۔ اس کے بعد اس میں کچھ سرخ رنگ ڈالا تاکہ وہ باہرسے پینٹ کی طرح نظرآئیں۔ دیواروں کی تعمیرمیں 200 پونڈ جنجر پاؤڈر، 400 پاؤنڈ شہد، 50 پونڈ دارچینی اوردیگراجزا استعمال کیے گئے ہیں۔ اس طرح کیک کی 4 ہزار سے زائد ٹائلز بنائی گئیں اس ک بعد انہیں پیپرمنٹ سے سجایا گیا۔ بچے یہاں آکر دیواروں کو چاٹتے ہیں اور شیف کی ٹیم دوبارہ ان دیواروں کو ٹھیک کردیتی ہے۔
اس گھر کی مقبولیت دیکھ کر لوگ بار بار یہاں آتے ہیں اور گھر میں داخل ہوتے ہی انہیں ایک عجیب خوشبو کا احساس ہوتا ہے۔ اس گھرمیں کئی جگہ ٹافی اورکینڈی کا مٹیریل بھی استعمال کیا گیا ہے۔